کیا عورت گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے؟ |
تقریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ جمع و ترتیب: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ شیخ رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
تبصرہ: معلوم ہوا کہ گھر میں اعتکاف جائز نہیں۔ اگر حیض کی حالت میں یعنی انتہائی مجبوری والی حالت میں گھر میں اعتکاف کیا جائے تو تابعی صغیر ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کے اثر سے جائز ہوگا، ان شاء اللہ۔ لیکن واضح رہے کہ شیخ رحمہ اللہ کہا کرتے تھے کہ اگر ایک چیز جائز ہو اور ایک چیز افضل ہو تو افضل پر ہی عمل کرنا چاہئے، چنانچہ گھر میں اعتکاف والے مسئلے میں افضل و بہتر یہی ہے کہ گھر میں اعتکاف کے بجائے مسجد میں اعتکاف کیا جائے۔ کسی نے سوال کیا تھا کہ:
شیخ رحمہ اللہ اس سوال کے جواب میں لکھتے ہیں:
شیخ رحمہ اللہ نے دروس ابی داود میں حدیث 570 کی تشریح میں مستدرک حاکم کی ایک صحیح حدیث کا ذکر کیا جس میں عورتوں کے لئے گھر میں نماز پڑھنے کا ذکر ہے تو حنفی حضرات نے اُس حدیث سے یہ استدلال شروع کردیا کہ عورتیں گھر میں اعتکاف کرسکتی ہیں۔ چنانچہ شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا:
بعض دیگر اہل علم کا بھی یہی فتویٰ ہے کہ اگر عورت سمجھتی ہے کہ وہ مسجد میں محفوظ و مأمون ہے تو خاوند کی اجازت سے مسجد میں اعتکاف کرے، ورنہ ترک کر دے۔ یاد رہے کہ ’’اعتکاف سنت ہے، فرض یا واجب نہیں‘‘۔ دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات جلد 3 صفحہ 607 رقم 19۔ ھذا ما عندنا واللّٰہ اعلم بالصواب |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024