دُور کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں ہے (رمضان المبارک کے بعض مسائل)تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
اس مختصر مضمون میں رمضان المبارک کے بعض مسائل پیشِ خدمت ہیں: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَمَنْ شَھِدَ مِنْکُمُ الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہُ﴾ پس تم میں سے جو شخص یہ مہینہ (رمضان) پائے تو اس کے روزے رکھے۔ (البقرہ: 185) اس آیت سے معلوم ہوا کہ ہر بالغ مکلَّف مسلمان پر رمضان کے روزے رکھنا فرض ہے۔ اس عموم سے صرف وہی لوگ خارج ہیں جن کا استثناء قرآن، حدیث اور اجماع سے ثابت ہے۔ مثلاً نابالغ، مسافر، حائضہ عورت، بیمار اور شرعی معذور۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: چاند دیکھ کر روزے رکھنا شروع کرو اور چاند دیکھ کر عید کرو، اگر (29 شعبان کو) بادل ہوں تو شعبان کے تیس دن پورے کر کے روزے رکھنا شروع کرو۔ (صحیح بخاری: 1909،صحیح مسلم 1081،مفہوماً) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر شہر اور ہر علاقے کے لوگ اپنا اپنا چاند دیکھ کر رمضان کے روزے رکھنا شروع کریں گے اور اسی طرح عید کریں گے۔ یاد رہے کہ دُور کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں ہے مثلاً اگر سعودی عرب میں چاند نظر آجائے تو حضرو کے لوگ رمضان کے روزے رکھنا شروع نہیں کریں گے۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں مُلک شام میں جمعہ کی رات کو چاند نظر آیا جب کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مدینہ طیبہ میں ہفتہ کی رات کو چاند دیکھا تھا، پھر انھوں نے اپنے (ثقہ) شاگرد کے کہنے پر فرمایا: ہم تو تیس تک روزے رکھتے رہیں گے حتیٰ کہ چاند نظر آ جائے۔ پوچھا گیا: کیا آپ (سیدنا) معاویہ (رضی اللہ عنہ) اور اُن کے روزے کا کوئی اعتبار نہیں کرتے؟ انھوں نے فرمایا: کوئی اعتبار نہیں، کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اسی طرح حکم دیا تھا۔(صحیح مسلم: 1087) اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ ملک شام کی رُویت مدینے میں معتبر نہیں ہے۔ درج ذیل محدثین و علماء نے اس حدیث پر ابواب باندھ کر یہ ثابت کیا ہے کہ ہر علاقے کے لوگ اپنا اپنا چاند دیکھیں گے: امام ترمذی رحمہ اللہ (باب ماجاء لکل أھل بلد رؤیتھم) سنن الترمذی (693) امام الائمۃ شیخ الاسلام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (باب الدلیل علٰی أن الواجب علٰی أھل کل بلد صیام رمضان لرؤیتھم، لا رؤیۃ غیرھم) صحیح ابن خزیمہ (3/ 205 ح 1916) علامہ نووی (باب بیان أن لکل بلد رؤیتھم و أنھم إذا رأوا الھلال ببلد لا یثبت حکمہ لما بعد عنھم) شرح صحیح مسلم (ج7ص 197 تحت ح 1087،طبع احیاء التراث العربی بیروت،لبنان) محمد بن خلیفہ الوشتابی الابی (حدیث لکل قوم رؤیتھم) شرح صحیح مسلم (ج4 ص 19 ح1087) ابو العباس احمد بن عمر بن ابراہیم القرطبی (ومن باب: لأھل کل بلد رؤیتھم عند التباعد) المفہم لما اشکل من تلخیص کتاب مسلم (ج3ص 141 ح 955) ابو جعفر الطحاوی نے فر مایا: اس حدیث میں یہ ہے کہ ابن عباس نے اپنے شہر کے علاوہ دوسرے شہر کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں کیا الخ (شرح مشکل الآثار 1/ 423ح 481) محدثین کرام اور شارحین حدیث کے اس تفقہ کے مقابلے میں چودھویں صدی اور متأخر ’’علماء‘‘ کے منطقی استدلالات مردود ہیں، جو حدیثِ ابن عباس کو موقوف وغیرہ کہہ کر اپنی تاویلات کا نشانہ بناتے ہیں۔ حافظ ابن عبدالبر الاندلسی نے اس پر اجماع نقل کیا ہے کہ خراسان کی رُویت کا اندلس میں اور اندلس کی رُویت کا خراسان میں کوئی اعتبار نہیں ہے۔ (الاستذکار 3/ 283 ح 592) تنبیہ: یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ ساری دنیا کے لوگ ایک ہی دن روزہ رکھیں اور ایک ہی دن عید کریں۔ جغرافیائی لحاظ سے ایسا ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ جب مکہ و مدینہ میں دن ہوتا ہے تو امریکہ کے بعض علاقوں میں اُس وقت رات ہوتی ہے۔ یہ بر حق ہے کہ ہر عمل کی قبولیت کے لئے نیت ضروری ہے لیکن نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں مثلاً رمضان کی تیاریاں کرنا، چاند دیکھنا یا معلوم کرنے کی کوشش کرنا، سحری کھانا اور تراویح پڑھنا وغیرہ سب کا موں سے نیت ثابت ہو جاتی ہے لیکن یاد رہے کہ زبان کے ساتھ روزے کی نیت (مثلاً بصوم غدٍ نویت من شھر رمضان) ثابت نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص حالتِ روزہ میں بھول کر کھا پی لے تو اُس کا روزہ برقرار رہتا ہے لہٰذا وہ دوسرے لوگوں کے ساتھ شام کو غروبِ آفتاب کے بعد روزہ افطار کرے۔ تنبیہ: یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ ’’اگر کوئی شخص روزے میں بھول کر کھا یا پی رہا ہے تو اسے یاد نہیں دلانا چاہئے‘‘ لہٰذا اُسے یاد دلانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ روزہ افطار کرتے وقت درج ذیل دعا پڑھنا سنت سے ثابت ہے: ذَھَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ و ثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللہُ پیاس ختم ہوئی،رگیں تر ہو گئیں اور اجر ثابت ہو گیا۔ ان شاء اللہ (سنن ابی داود: 2357 وسندہ حسن وصححہ الحاکم 1/ 422 والذہبی و حسنہ الدارقطنی 2/ 182، وھو الصواب) تنبیہ: سنن ابی داود کی ایک روایت میں ’’اللّٰھم لک صمت و علٰی رزقک أفطرت‘‘ کے الفاظ آئے ہیں لیکن یہ روایت ثابت نہیں ہے بلکہ مرسل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔ گرمی یا پیاس کی وجہ سے سر پر پانی ڈالنا جائز ہے۔ دیکھئے موطأ امام مالک (ج1ص 294 ح 660 وسندہ صحیح،سنن ابی داود: 2365) جنابت اور احتلام کی وجہ سے غسل کرنا فرض ہے لیکن اگر گرمی یا ضرورت ہو تو روزے کی حالت میں نہانا بالکل جائز ہے، کیونکہ اس کی ممانعت کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ نیز دیکھئے صحیح بخاری (1925،1926) وصحیح مسلم (1109) امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ (تابعی) کپڑا بھگو کر اپنے چہرے پر ڈالنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3/ 40 ح 9214 وسندہ صحیح) کھجور یا پانی سے روزہ افطار کرنا چاہئے۔ دیکھئے سنن ابی داود(3255 وسندہ صحیح و صححہ الترمذی: 695 وابن خزیمہ: 2067 وابن حبان: 892 والحاکم علیٰ شرط البخاری 1/ 431 ووافقہ الذہبی وأخطأ من ضعفہ) ابراہیم نخعی رحمہ اللہ (تابعی صغیر) نے فرمایا: اگر تم چاند دیکھو تو کہو: ’’رَبِّيْ وَ رَبُّکِ اللہُ‘‘ میرا اور تیرا رب اللہ ہے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3/ 98 ح 9730 وسندہ صحیح) تنبیہ: اس بارے میں مرفوع روایات ضعیف ہیں۔ روزے کی حالت میں مسواک کرنے میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ (3/35 ح 9149 وسندہ صحیح) سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: روزے کی حالت میں مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، چاہئے مسواک خشک ہو یا ترہو۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3/ 37 ح 9173 وسندہ صحیح) نیز دیکھئے صحیح بخاری (قبل ح 1934) امام زہری رحمہ اللہ (تابعی) نے فرمایا: روزے کی حالت میں سرمہ ڈالنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔(مصنف ابن ابی شیبہ 3/ 47 ح 9275 وسندہ صحیح) سلیمان بن مہران الاعمش رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے اپنے اصحاب میں سے کسی کو بھی روزہ دار کے لئے سُرمے کا استعمال مکروہ قرار دیتے ہوئے نہیں دیکھا۔ (یعنی وہ سب اُسے جائز سمجھتے تھے)۔ دیکھئے سنن ابی داود (2379 وسندہ حسن) معلوم ہوا کہ سُرمہ ڈالنے سے روزہ خراب نہیں ہوتا۔ اگر دورانِ وضو کلی کرتے ہوئے حلق میں پانی چلا جائے تو عطاء (بن ابی رباح رحمہ اللہ تابعی) نے فرمایا: کوئی حرج نہیں ہے۔ دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ (3/ 70 ح9486 وسندہ قوی، روایۃ ابن جریج عن عطاء محمولۃ علی السماع) جس شخص کو روزے کی حالت میں خود بخود قے آ جائے تو اُس کا روزہ نہیں ٹوٹتا اور اگر کوئی شخص جان بوجھ کر قے کرے تو اُس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ یہ مسئلہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے۔ (دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ 3/ 38ح 9188 وسندہ صحیح) تنبیہ: اس بارے میں مرفوع روایت ضعیف ہے۔ سورج غروب ہوتے ہی روزہ جلدی افطار کرنا چاہئے۔ (صحیح بخاری: 1957،صحیح مسلم: 1098) جو شخص سحری کھا رہا ہو اور کھانے کا برتن اس کے ہاتھ میں ہو (یعنی وہ کھانا کھا رہا ہو) اور صبح کی اذان ہو جائے تو وہ کھانا کھا کر اس سے فارغ ہو جائے۔ (سنن ابی داود: 2350،سندہ حسن) اگر کوئی شخص کسی روزہ دار کو روزہ افطار کرائے تو اُسے روزہ دار جتنا ثواب ملتا ہے اور روزہ دار کے ثواب میں کوئی کمی نہیں آتی۔ (سنن الترمذی: 807 وقال: ’’ھذا حدیث حسن صحیح‘‘ وسندہ صحیح) سیدنا عمر رضی اللہ عنہ یا کسی صحابی سے بھی بیس رکعات تراویح قولاً یا فعلاً ثابت نہیں ہے بلکہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے دو صحابیوں سیدنا ابی بن کعب اور سیدنا تمیم الداری رضی اللہ عنہما کو حکم دیا کہ لوگوں کو گیارہ رکعتیں پڑھائیں۔ دیکھئے موطأ امام مالک (روایۃ یحییٰ بن یحییٰ 1/ 114ح 249 وسندہ صحیح) شرح معانی الآثار للطحاوی (1/ 293) تقلید کے دعویدار محمد بن علی النیموی نے اس اثر کے بارے میں کہا: ’’و إسنادہ صحیح‘‘ اور اس کی سند صحیح ہے۔ (آثار السنن ص 250 ح 776) ان دو صحابیوں میں سے ایک مردوں کو اور دوسرے عورتوں کو تراویح کی نماز پڑھاتے تھے۔ مصنف ابن ابی شیبہ کی ایک روایت کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ دونوں صحابی گیارہ رکعات پڑھاتے تھے۔ (ج2 ص 392 ح 7670) سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم (یعنی صحابہ) عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانے میں گیارہ رکعات پڑھتے تھے۔ (سنن سعید بن منصور بحوالہ الحاوی للفتاوی ج1 ص 349) اس روایت کے بارے میں سیوطی نے کہا: ’’بسند في غایۃ الصحۃ‘‘ بہت زیادہ صحیح سند کے ساتھ۔ (الحاوی للفتاوی ج1ص 350) ان صحیح آثار کے مقابلے میں بعض تقلیدی حضرات السنن الکبریٰ للبیہقی اور معرفۃ السنن و الآثار کی جو روایتیں پیش کرتے ہیں، وہ سب شاذ (یعنی ضعیف) ہیں۔ رمضان کے پورے مہینے میں باجماعت نمازِ تراویح پڑھنے کا ثبوت اس حدیث میں ہے، جس میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ((إنہ من قام مع الإمام حتی ینصرف کتب لہ قیام لیلۃ)) بے شک جو شخص امام کے ساتھ (نماز سے) فارغ ہونے تک قیام کرتا ہے تو اس کے لئے پوری رات (کے ثواب) کا قیام لکھا جاتا ہے۔ (سنن الترمذی: 806 و قال: ’’ھذا حدیث حسن صحیح‘‘ وسندہ صحیح) نمازِ تراویح میں پورا قرآن پڑھنا کئی دلائل سے ثابت ہے۔مثلاً: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اور قرآن میں سے جو میسر ہو، اُسے پڑھو۔ (سورۃ المزمل: 20) رسول اللہ ﷺ ہر سال رمضان میں جبریل علیہ السلام کے ساتھ قرآن مجید کا دور کرتے تھے۔ دیکھئے صحیح بخاری (4997) و صحیح مسلم (2308) یہ عمل سلف صالحین میں بلا انکار جاری و ساری رہا ہے۔ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا سنت ہے لیکن یاد رہے کہ یہ فرض یا واجب نہیں ہے۔سنیت کے لئے دیکھئے صحیح بخاری (2026) اور صحیح مسلم (5/ 1172) اعتکاف ہر مسجد میں جائز ہے اور جس حدیث میں آیا ہے کہ ’’تین مسجدوں کے سوا اعتکاف نہیں ہے‘‘ الخ اس کی سند امام سفیان بن عیینہ کی تدلیس (عن) کی وجہ سے ضعیف ہے اور بعض علماء کا اُسے صحیح قرار دینا غلط ہے۔ اگر شرعی عذر (مثلاً بارش) نہ ہو تو عید کی نماز عیدگاہ (یا کھلے میدان) میں پڑھنی چاہئے۔ دلیل کے لئے دیکھئے صحیح بخاری (956) اور صحیح مسلم (9/ 889) سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر بارش ہو تو عید کی نماز مسجد میں پڑھ لو۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی ج3ص 310 وسندہ قوی) اگر کسی شرعی عذر کی وجہ سے رمضان کے روزے رہ جائیں اور اگلے سال کا رمضان آجائے تو پہلے رمضان کے روزے رکھیں اور بعد میں قضا روزوں کے بدلے میں روزے رکھیں اور ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا بھی کھلائیں۔ یہ فتویٰ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے۔ (دیکھئے السنن الدارقطنی ج2ص 197 ح 2321 وقال: ’’إسنادہ صحیح‘‘ وسندہ حسن) سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’الإفطار مما دخل ولیس مما خرج‘‘ جسم میں اگر کوئی چیز (مرضی سے) داخل ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اگر کوئی چیز (مثلاً خون) باہر نکلے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔ (الاوسط لابن المنذر ج1ص 185 ث 81 وسندہ صحیح / ترجمہ مفہوماً ہے) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ہر قسم کا ٹیکہ اور ڈرِپ لگانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے لہٰذا روزے کی حالت میں ہر قسم کے انجکشن لگانے سے اجتناب کریں۔ روزے کی حالت میں اگر مکھی وغیرہ خود بخود منہ میں چلی جائے تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا کیونکہ ایسی حالت میں انسان مجبور محض ہے۔ دیکھئے سورۃ البقرۃ (173) روزے کی حالت میں آنکھ یا کان میں دوائی ڈالنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے لہٰذا اس عمل سے اجتناب کریں۔ روزے کی حالت میں خشک یا تر و تازہ مسواک اور سادہ برش کرنا جائز ہے لیکن ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے لہٰذا ٹوتھ پیسٹ یا دانتوں کی دوائی استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔ روزے کی حالت میں آکسیجن کا پمپ (جس میں دوا بھی ہوتی ہے) استعمال کرنے کا کوئی ثبوت میرے علم میں نہیں ہے لہٰذا اس فعل سے اجتناب کریں یا پھر اگر شدید بیماری ہے تو روزہ افطار کر کے اسے استعمال کریں۔بعض موجودہ علماء روزے کی حالت میں آکسیجن کے پمپ کا استعمال جائز سمجھتے ہیں۔ واللہ اعلم چھوٹے بچوں کو روزہ رکھنے کی عادت ڈلوانا بہت اچھا کام ہے۔ دائمی مریض جوروزے نہ رکھ سکتا ہو، اسے ہر روزے کا کفارہ دینا چاہئے۔ اگر کوئی شخص فوت ہو جائے اور اس کے رمضان کے روزے رہ گئے ہوں تو پھر اس کے رہ جانے والے تمام روزوں کا کفارہ دینا چاہئے اور اگر اُس پر نذر کے روزے بقایا تھے تو پھر اس کے وارثین یہ روزے رکھیں گے۔ سفر میں روزہ نہ رکھنا بھی جائز ہے لیکن اس روزے کی قضا بعد میں ادا کرنا ہو گی اور اگر طاقت ہو اور مشقت نہ ہو تو سفر میں روزے رکھنا بہتر ہے۔ ………… اصل مضمون ………… اصل مضمون کے لئے دیکھیں مقالات جلد 3 صفحہ 602 اور دیکھئے ماہنامہ الحدیث شمارہ نمبر 64 صفحہ 23 |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
1 | تعارفی سلسلہ علماء اہل حدیث: ’’حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ‘‘ | مولانا ابو عبد الرحمٰن محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
2 | جریج راہب کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
3 | موٹی جرابوں پر مسح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
4 | مدلس اور تدلیس کی وضاحت | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
5 | تہتر فرقوں والی حدیث — اور گمراہ فرقوں کو کس طرح نصیحت کریں؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
6 | محدثین کرام اور ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیرہ کا مسئلہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
7 | ایمان میں کمی بیشی کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
8 | حالتِ سجدہ میں ہاتھوں کی انگلیاں ملانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
9 | سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
10 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مقام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
11 | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
12 | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
13 | سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
14 | سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
15 | موت سے پہلے ’’لا إلہ إلا اللہ‘‘ پڑھنا | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
16 | امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
17 | قرآن و حدیث کو تمام آراء و فتاویٰ پر ہمیشہ ترجیح حاصل ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
18 | قربانی کا گوشت اور غیر مسلم؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
19 | نابالغ قارئ قرآن کی امامت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
20 | مسلمان کی جان بچانے کے لئے خون دینا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
21 | قربانی کے جانور کی شرائط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
22 | امام شافعی رحمہ اللہ ضعیف روایات کو حجت نہیں سمجھتے تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
23 | امام نسائی رحمہ اللہ کی وفات کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
24 | امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حق کی طرف رجوع کرنا | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
25 | حدیث کے مقابلے میں ’’اگر مگر‘‘؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
26 | چھ کلموں کی کیا حقیقت ہے؟ کیا چھ کلمے احادیث سے ثابت ہیں؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
27 | طالب علموں کے لئے نصیحت | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
28 | ضعیف حدیث کی پہچان | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
29 | فضائلِ اذکار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
30 | سورة یٰسین کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
31 | اللہ کے لئے خدا کا لفظ بالاجماع جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
32 | علم کیسے اٹھتا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
33 | رفع یدین کے خلاف ایک نئی روایت — أخبار الفقہاء والمحدثین؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
34 | پانچ فرض نمازوں کی رکعتیں اور سنن و نوافل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
35 | اذان اور اقامت کے مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
36 | نمازِ جمعہ رہ جانے کی صورت میں ظہر کی ادائیگی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
37 | قرآن مجید کے سات قراءتوں پر نازل ہونے والی حدیث متواتر ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
38 | ائمہ کرام سے اختلاف، دلائل کے ساتھ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
39 | یہ سوال بدعت ہے کہ نماز میں کتنے فرائض، واجبات اور کتنی سنتیں ہیں؟ | الشیخ ابو ثاقب محمد صفدر بن غلام سرور الحضروی رحمہ اللہ |
40 | نمازِ عید کے بعد ’’تقبل اللہ منا و منک‘‘ کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
41 | تکبیراتِ عیدین کے الفاظ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
42 | معجزۂ شقِ قمر | اعظم المبارکی |
43 | صحیح الاقوال فی استحباب صیام ستۃ من شوال | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
44 | تکبیراتِ عیدین میں رفع الیدین کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
45 | تکبیراتِ عیدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
46 | عیدین میں 12 تکبیریں اور رفع یدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
47 | ماہِ شوال کے چھ روزے | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
48 | کردار کے غازی | الشیخ ابو الحسن تنویر الحق الترمذی حفظہ اللہ |
49 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
50 | تمام مساجد میں اعتکاف جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
51 | کیا عورت گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
52 | حالتِ اعتکاف میں جائز اُمور | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
53 | روزہ اور اعتکاف کے اجماعی مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
54 | اعتکاف کے متعلق بعض آثارِ صحیحہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
55 | صدقہ فطر اجناس کے بجائے قیمت (نقدی) کی صورت میں دینا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
56 | عشرکی ادائیگی اور کھاد، دوائی وغیرہ کا خرچ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
57 | کئی سالوں کی بقیہ زکوٰۃ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
58 | زبان کی حفاظت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
59 | محدثین کے ابواب ’’پہلے اور بعد؟!‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
60 | سیاہ خضاب کی شرعی حیثیت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
61 | نبی کریم ﷺ کی حدیث کا دفاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
62 | رمضان کے روزوں کی قضا اور تسلسل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
63 | وحدت الوجود کے ایک پیروکار ’’حسین بن منصور الحلاج‘‘ کے بارے میں تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
64 | ابن عربی صوفی کا رد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
65 | رمضان کے احکام و مسائل | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
66 | روزے کی حالت میں ہانڈی وغیرہ سے چکھنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
67 | قیامِ رمضان مستحب ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
68 | رمضان میں سرکش شیاطین کا باندھا جانا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
69 | گیارہ رکعات قیامِ رمضان (تراویح) کا ثبوت اور دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
70 | اسناد دین میں سے ہیں (اور) اگر سند نہ ہوتی تو جس کے جو دل میں آتا کہتا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
71 | تقریظ ’’جمہور محدثین اور مسئلۂ تدلیس‘‘ | الشیخ ابو الحسن مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ |
72 | کیا محمد علی مرزا جہلمی فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا شاگرد ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
73 | کیا ’’شرح السنۃ‘‘ کا مطبوعہ نسخہ امام حسن بن علی البربہاری سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
74 | کیا اللہ تعالیٰ ہر جگہ بذاتہ موجود ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
75 | مسنون وضو کا طریقہ، صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
76 | مقتدیوں کو صف میں کب کھڑا ہونا چاہیے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
77 | پندرہ شعبان کی رات اور مخصوص عبادت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
78 | ضعیف روایات والی کتابوں کی آمدن، جائز یا ناجائز؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
79 | دورانِ تلاوت سلام کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
80 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا فیصلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
81 | حق کی طرف رجوع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
82 | دعاء کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
83 | سلف صالحین اور بعض مسائل میں اختلاف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
84 | اہلِ حدیث سے مراد ’’محدثینِ کرام اور اُن کے عوام‘‘ دونوں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
85 | نمازِ باجماعت کے لئے کس وقت کھڑے ہونا چاہیے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
86 | دھوپ اور چھاؤں میں بیٹھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
87 | صبح و شام کے اذکار میں ((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ)) کی بہت اہمیت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
88 | کیا شلوار (چادر وغیرہ) ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
89 | خوشحال بابا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
90 | نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے والی حدیث صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
91 | کلمۂ طیبہ کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
92 | قبر میں نبی کریم ﷺ کی حیات کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
93 | شریعتِ اسلامیہ میں شاتمِ رسول کی سزا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
94 | سیدنا خضر علیہ السلام نبی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
95 | دعا میں چہرے پر ہاتھ پھیرنا بالکل صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
96 | سلطان نور الدین زنگی رحمہ اللہ کا واقعہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
97 | کیا امام شافعی امام ابو حنیفہ کی قبر پر گئے تھے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
98 | دیوبندی حضرات اہلِ سنت نہیں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
99 | اللہ کی نعمت کے آثار بندے پر ((إِذَا اَتَاکَ اللہ مالاً فَلْیُرَ علیک)) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
100 | ایک مشت سے زیادہ داڑھی کاٹنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
101 | امام مالک اور نماز میں فرض، سنت و نفل کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
102 | اللہ کی معیت و قربت سے کیا مراد ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
103 | سلف صالحین کے بارے میں آلِ دیوبند کی گستاخیاں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
104 | ’’ماں کی نافرمانی کی سزا دُنیا میں‘‘ … ایک من گھڑت روایت کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
105 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ اور ایک ضعیف روایت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
106 | عالَمِ خواب اور نیند میں نبی ﷺ کے دیدار کی تین صحیح روایات اور خواب دیکھنے والے ثقہ بلکہ فوق الثقہ تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
107 | مسئلۃ استواء الرحمٰن علی العرش | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
108 | ورثاء کی موجودگی میں ایک تہائی مال کی وصیت جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
109 | موجودہ حالات صحیح حدیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
110 | دعوتِ حق کے لئے مناظرہ کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
111 | قیامت اچانک آئے گی جس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
112 | اسماء الرجال کا علم | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
113 | حدیث کا منکر جنت سے محروم رہے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
114 | یہ کیسا فضول تفقہ ہے جس کے بھروسے پر بعض لوگ اپنے آپ کو فقیہ سمجھ بیٹھے ہیں۔!! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
115 | منکرین حدیث کا وجود حدیث رسول کی حقانیت و حجیت کی دلیل ہے | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
116 | غیر مقلد اور اہلِ حدیث میں فرق | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
117 | بغیر شرعی عذر کے بیٹھ کر نماز پڑھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
118 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان کاتبِ وحی رضی اللہ عنہ کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
119 | آگ بجھا کر اور ہیٹر بند کر کے سویا کریں | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
120 | اللہ تعالیٰ سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر مستوی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
121 | فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کہنا حدیث سے ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
122 | اے اللہ! میرے اور گناہوں کے درمیان پردہ حائل کر دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
123 | جمعہ کے دن مقبولیتِ دعا کا وقت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
124 | نظر بد سے بچاؤ کے لئے دھاگے اور منکے وغیرہ لٹکانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
125 | ایک دوسرے کو سلام کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
126 | سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے محبت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
127 | صحابۂ کرام کے بعد کسی اُمتی کا خواب حجت نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
128 | جزء ترک رفع الیدین کا علمی جائزہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
129 | امام ابو بکر عبداللہ بن ابی داود رحمہ اللہ کے اشعار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
130 | محدّث العَصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ پر ایک اعتراض اور اس کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
131 | قمیص میں بند گلا ہو یا کالر، دونوں طرح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
132 | امام ابوبکر بن ابی داود السجستانی رحمہ اللہ کا عظیم الشان حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
133 | اصول حدیث و اسماء الرجال سے متعلق بعض اہم معلومات | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
134 | جشن ’’عید میلاد‘‘ اور بعض شبہات کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
135 | سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور ایک عورت کے بھوکے بچوں کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
136 | نبی کریم ﷺ کا اپنے اُمتیوں سے پیار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
137 | ربیع الاول کا مہینہ | از افادات: مولانا محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
138 | کیا جب فجر کی سنتیں گھر میں ادا کرلی ہوں، پھر مسجد میں جاکر تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
139 | یہ نہیں کرنا کہ اپنی مرضی کی روایت کو صحیح و ثابت کہہ دیں اور دوسری جگہ اسی کو ضعیف کہتے پھریں۔ یہ کام تو آلِ تقلید کا ہے! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
140 | رفع الیدین کی مرفوع و صحیح احادیث کے مقابلے میں ضعیف و غیر ثابت آثار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
141 | نبی ﷺ کی سنت یعنی حدیث کے مقابلے میں کسی کی تقلید جائز نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
142 | امیر المؤمنین عمر الفاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کا آخری منظر | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
143 | تجھے تو اچھی طرح سے نماز پڑھنی ہی نہیں آتی! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
144 | سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
145 | کیا کتوں کا بیچنا جائز ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
146 | اہلِ حدیث کے نزدیک قرآن و حدیث اور اجماع کے صریح مخالف ہر قول مردود ہے خواہ اسے بیان کرنے یا لکھنے والا کتنا ہی عظیم المرتبت کیوں نہ ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
147 | فضیلتِ سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بزبانِ سیدنا علی رضی اللہ عنہ | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
148 | نمازی کے آگے سترہ رکھنا واجب ہے یا سنت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
149 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ معاصرین کی نظر میں | حافظ محمد یونس اثری (کراچی) |
150 | رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا احترام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
151 | محرم الحرام کے دو روزے (9-10) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
152 | سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
153 | محرم کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
154 | جنات کا وجود ایک حقیقت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
155 | سلف صالحین اور علمائے اہلِ سنت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
156 | نبی کریم ﷺ پر جھوٹ بولنے والا جہنم میں جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
157 | بے سند اقوال سے استدلال غلط ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
158 | قربانی کے چار یا تین دن؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
159 | حالتِ نماز میں قرآن مجید دیکھ کر تلاوت کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
160 | قربانی کے بعض احکام و مسائل - دوسری قسط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
161 | پوری اُمت کبھی بالاجماع شرک نہیں کرے گی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
162 | ’’قرآن کو صرف طاہر ہی چھوئے‘‘ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
163 | قادیانیوں اور فرقۂ مسعودیہ میں 20 مشترکہ عقائد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
164 | عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت و اہمیت | الشیخ ابو احمد وقاص زبیرحفظہ اللہ |
165 | قربانی کے احکام و مسائل با دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
166 | مکمل نمازِ نبوی ﷺ - صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
167 | نبی کریم ﷺ نے سیدنا جُلَیبِیب رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: ’’ھذا مني وأنا منہ‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
168 | کلید التحقیق: فضائلِ ابی حنیفہ کی بعض کتابوں پر تحقیقی نظر | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
169 | گھروں میں مجسمے رکھنا یا تصاویر لٹکانا یا تصاویر والے کپڑے پہننا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
170 | اگر کسی شخص کا بیٹا فوت ہو جائے تو بہتر یہ ہے کہ وہ اپنے پوتوں پوتیوں کے بارے میں وصیت لکھ دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
171 | اتباعِ سنت ہی میں نجات ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
172 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا سفرِ آخرت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
173 | رسول اللہ ﷺ اور بعض غیب کی اطلاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
174 | خطبۂ جمعہ کے چالیس مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
175 | خطبۂ جمعہ کے دوران کوئی یہ کہے کہ ’’چپ کر‘‘ تو ایسا کہنے والے نے بھی لغو یعنی باطل کام کیا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
176 | سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
177 | عید کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
178 | روزہ افطار کرنے کے بارے میں مُسَوِّفین (دیر سے روزہ افطار کرنے والوں) میں سے نہ ہونا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
179 | اُصولِ حدیث اور مدلس کی عن والی روایت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
180 | رمضان کے آخری عشرے میں ہر طاق رات میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
181 | جنازہ گزرنے پر کھڑا ہونے والا حکم منسوخ ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
182 | اللہ تعالیٰ کا احسان اور امام اسحاق بن راہویہ کا حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
183 | اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کریں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
184 | دُور کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں ہے (رمضان المبارک کے بعض مسائل) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
185 | شریعت میں باطنیت کی کوئی حیثیت نہیں بلکہ ظاہر کا اعتبار ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
186 | کیا آپ روزے سے ہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
187 | کیا قے (یعنی اُلٹی) آنے سے روزے کی قضا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
188 | ماہِ رمضان اور ہم | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
189 | نمازِ تراویح کی تعدادِ رکعات کیا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
190 | طارق جمیل صاحب کی بیان کردہ روایتوں کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
191 | اطلبوا العلم ولو بالصین - تم علم حاصل کرو، اگرچہ وہ چین میں ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
192 | مونچھوں کے احکام و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
193 | ضعیف روایات اور اُن کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
194 | نماز باجماعت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
195 | چالیس حدیثیں یاد کرنے والی روایت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
196 | نظر کا لگ جانا برحق ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
197 | کتاب سے استفادے کے اصول | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
198 | فضیلۃ الشیخ حافظ محمد ندیم ظہیر حفظہ اللہ کے مختصر حالات زندگی | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
199 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی امام بخاری رحمہ اللہ تک سند | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
200 | نماز جنازہ میں ایک طرف سلام پھیرنا اور ہمارے اسلاف | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
201 | سیرت رحمۃ للعالمین ﷺ کے چند پہلو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
202 | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
203 | کیا ’’جزاک اللہ خیرًا‘‘ کہنا ثابت ہے؟ | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
204 | چند فقہی اصطلاحات کا تعارف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
205 | جو آدمی کوئی چیز لٹکائے گا وہ اسی کے سپرد کیا جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
206 | کلامی لا ینسخ کلام اللہ – والی روایت موضوع ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
207 | گانے بجانے اور فحاشی کی حرمت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
208 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ، بحیثیت ایک باپ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
209 | نفل نمازوں کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
210 | مساجد میں عورتوں کی نماز کے دس دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
211 | ایک صحیح العقیدہ یعنی اہل حدیث بادشاہ کا عظیم الشان قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
212 | نبی کریم ﷺ کا حلیہ مبارک احادیث صحیحہ سے بطورخلاصہ پیش خدمت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
213 | نبی کریم ﷺ کے معجزے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
214 | سجدے کی حالت میں ایڑیوں کا ملانا آپ ﷺ سے باسند صحیح ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
215 | باجماعت نماز میں صف کے پیچھے اکیلے آدمی کی نماز | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
216 | نمازِ تسبیح / صلوٰۃ التسبیح | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
217 | کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
218 | ختمِ نبوت پر چالیس (40) دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
219 | چالیس (40) مسائل جو صراحتاً صرف اجماع سے ثابت ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
220 | صحیح بخاری کی احادیث و روایات اور بعض دوسری صحیح احادیث کا دفاع | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
221 | وعظ و نصیحت اور دعوت و تبلیغ کے بارے میں سنہری ہدایات | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
222 | فضائلِ سلام (السلام علیکم کہنے کے فوائد) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
223 | جہنم سانس باہر نکالتی ہے تو گرمی زیادہ ہو جاتی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
224 | سب اہلِ ایمان بھائی بھائی ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
225 | اللہ پر ایمان اور ثابت قدمی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
226 | دانت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں | حافظ محمد جعفر حفظہ اللہ |
227 | ماہِ صفر کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
228 | اظہار خوشی مگر کیسے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
229 | محمد رسول اللہ ﷺ کا سایہ مبارک | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
230 | ابو الطفیل عامر بن واثلہ، صحابہ کرام میں وفات پانے والے آخری صحابی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2021