محدثین کرام اور ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیرہ کا مسئلہ؟تحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
جلیل القدر محدثین کرام نے ایسی کئی احادیث کو ضعیف وغیر ثابت قرار دیا، جن کی بہت سی سندیں ہیں اور ضعیف + ضعیف کے اُصول سے بعض علماء انھیں حسن لغیرہ بھی قرار دیتے ہیں، بلکہ بعض ان میں سے ایسی روایات بھی ہیں جو ہماری تحقیق میں حسن لذاتہ ہیں۔ اس مضمون میں ایسی دس روایات پیشِ خدمت ہیں جن پر اکابر علمائے محدثین نے جرح کی، جو اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ کو حجت نہیں سمجھتے تھے: — نمبر 1 — حدیث: لا وضوء لمن لم یذکر اسم اللہ علیہ ترجمہ: جوشخص وضوپر بسم اللہ نہ پڑھے اُس کا وضونہیں ہوتا۔ اس حدیث کی چند اسانید درج ذیل ہیں: 1: عن سعیدبن زیدرضي اللہ عنہ ۔ (ترمذی:25، ابن ماجہ:398) 2: عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (ابو داود:101، ابن ماجہ:399، احمد 2/ 418 ح 9408) 3: عن أبي سعیدالخدري رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ:397، دارمی 697، احمد 3/ 41) اس سلسلے کی مزید روایات کے لئے ابو اسحاق الحوینی کا رسالہ ’’کشف المخبوء بثبوت حدیث التسمیۃ عندالوضوء‘‘ دیکھیں اور اس رسالہ میں حوینی مذکور نے ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیر ہ روایت کے دفاع کی ناکام کوشش بھی کررکھی ہے۔!! امام ابوزرعہ الدمشقی نے فرمایا:
امام ابن ہانی نے کہا:
امام اسحاق بن منصور الکوسج نے امام احمدبن حنبل رحمہما اللہ سے پوچھا:
ثابت ہوا کہ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیر ہ روایت کو حجت نہیں سمجھتے تھے۔ تنبیہ: ہماری تحقیق میں سنن ابن ماجہ (397) وغیر ہ والی حدیث حسن لذاتہ ہے، لہٰذا وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے اور جو شخص اقامتِ حجت کے بعد بسم اللہ نہ پڑھے تو اس کا وضو نہیں ہوتا۔ — نمبر 2 — حدیث: داڑھی کا خلال کر نا یعنی وضو کے دوران میں تخلیل اللحیۃ۔ اس حدیث کی چند سندیں درج ذیل ہیں: 1: عن عمار بن یاسر رضي اللہ عنہ (ترمذی:29۔30، ابن ماجہ:429، الحاکم 1/ 149) 2: عن عثمان بن عفان رضي اللہ عنہ (ترمذی:31، ابن ماجہ:340، حاکم 1/ 149، بیہقی 1/ 54) 3: عن أنس بن مالک رضي اللہ عنہ (ابو داود:145، بیہقی 1/ 54) امام ابو حاتم الرازی رحمہ اللہ نے فرمایا:
ثابت ہواکہ امام حاتم کے نزدیک ضعیف+ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ روایت حجت نہیں ہے۔ نیز دیکھئے تاریخ بغداد (2/ 76 ت 455) اور الحدیث حضرو: 83 ص 25 داڑھی کے خلال والی حدیث کے بارے میں ابن حزم نے کہا:
تنبیہ: میر ے نزدیک سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ والی حدیث حسن لذاتہ ہے اور ثقہ راوی اسرائیل بن یونس پر ابن حزم کی جرح جمہو رکے خلاف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔ — نمبر 3 — حدیث: جوشخص کسی میّت کو نہلائے تو وہ غسل کرے۔ اس حدیث کی چند سندیں درج ذیل ہیں: 1: القاسم بن عباس عن عمروبن عمیر عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (ابوداود:3161، بیہقی 1/ 303) 2: إسحاق مولی زائدۃ عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (ابو داود:3162) وسقط ذکرہ من روایۃ الترمذي (993) وقال: ’’حدیث حسن‘‘ 3: الحارث بن مخلد عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (بیہقی 1/ 301 والسند إلی الحارث حسن) 4: عن صالح مولی التوأمۃ عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (بیہقی 1/ 302، احمد 2/ 433 ح 9601) ان کے علاوہ اور بھی بہت سی سندیں ہیں۔ لیکن امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے فرمایا:
اور فرمایا:
بطورِ تائید عرض ہے کہ امام بخاری نے امام احمد بن حنبل اور امام علی بن عبد اللہ المدینی سے نقل کیا:
امام محمد بن یحییٰ الذھلی نے فرمایا:
ابن الجوزی نے کہا:
علامہ نووی نے امام ترمذی کا رَد کرتے ہوئے کہا:
امام ابوبکر محمد بن ابراہیم بن المنذر النیسابوری نے فرمایا:
بہت سے علماء نے اس حدیث کو حسن یا صحیح قرار دیا اور راقم الحروف کے نزدیک ابوداود (3162) اور بیہقی (1/ 301) وغیرہما کی حدیث حسن ہے، لیکن امام احمد بن حنبل، امام محمد بن یحییٰ الذھلی، امام ابن المنذر، حافظ ابن الجوزی اورعلامہ نووی وغیرہم کا اس حدیث پر جرح کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ضعیف+ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ روایت کو حجت نہیں سمجھتے تھے۔ امام بیہقی نے فرمایا:
معلوم ہوا کہ امام بیہقی بھی متساہل ہونے کے باوجود ضعیف+ضعیف = مروّجہ حسن لغیرہ کے حجت ہونے کے علی الاطلاق قائل نہیں تھے۔ تنبیہ: دوسرے دلائل سے ثابت ہے کہ روایت ِمذکورہ کا حکم وجوبی نہیں بلکہ استحبابی ہے۔ (دیکھئے نیل المقصود: 3162) بلکہ بعض علماء نے اسے منسوخ قرار دیاہے۔ واللہ اعلم — نمبر 4 — حدیث: کہینوں تک تیمم کرنا بعض روایات میں کہینوں کا قولًا یافعلًا ذکر آیا ہے، جن میں سے بعض درج ذیل ہیں: 1: عن ابن عمر رضي اللہ عنہ (المحلّی 2/ 149مسئلہ: 250، ابوداود: 330وسندہ ضعیف منکر) 2: عن عمار بن یاسر رضي اللہ عنہ (المحلّی 2/ 149، البزاربحوالہ نصب الرایہ 1/ 154) 3: عن أبي ذر رضي اللہ عنہ (المحلّی 2/ 150) مفصل تخریج کے لئے دیکھئے نصب الرایہ (1/ 150۔154)اور عقود الجو اھر المنیفہ (ص40) ان روایتوں کے بارے میں ابن حزم نے کہا:
فائدہ: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہنیوں تک تیمم کا کرنا ثابت ہے۔ (الموطأ للامام مالک 1/ 65 ح 911، وسندہ صحیح) — نمبر 5 — عام نمازوں میں صرف ایک سلام پھیرنے والی روایت کئی سندوں سے مروی ہے، جن میں سے بعض درج ذیل ہیں: 1: عن حمید الطویل عن أنس بن مالک رضي اللہ عنہ (المعجم الاوسط للطبرانی بحوالہ الصحیحہ للالبانی: 316 وسندہ ضعیف) 2: عن أیوب عن أنس رضي اللہ عنہ (مصنف ابن ابی شیبہ بحوالہ الصحیحہ 1/ 566 وسندہ ضعیف) 3: عن سلمۃ بن الأکوع رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ: 930 وسندہ ضعیف / انوار الصحیفہ ص411) 4: عن عائشۃ رضي اللہ عنھا (ترمذی:296، ابن ماجہ:919 بسندین ضعیفین) 5: عن سھل بن سعد الساعدي رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ:918) اس طرح کی اور روایات بھی ہیں جو شیخ البانی وغیر ہ کے اصول سے مروّجہ حسن لغیرہ بن جاتی ہیں۔ لیکن حافظ ابن عبد البر نے فرمایا:
ابن الجوزی نے کہا:
نووی نے ایک سلام والی حدیث کے بارے میں کہا:
عقیلی نے کہا:
اور فرمایا:
ثابت ہوا کہ ابن عبد البر، ابن الجوزی، نووی اور عقیلی چاروں ضعیف+ضعیف کوحسن لغیرہ بنا کر حجت نہیں سمجھتے تھے۔ نیز دیکھئے المحلی لابن حزم (4/ 132 مسئلہ 457) تنبیہ:نمازِ جنازہ میں صرف دائیں طرف سلام پھیرنا حدیث سے ثابت ہے۔ (دیکھئے میری کتاب:مختصر صحیح نمازِ نبوی ص95، طبع جدید 2009ء) — نمبر 6 — حدیث: طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم یہ روایت (کہ ہر مسلمان پر طلب ِعلم فرض ہے) بہت سی سندوں سے مروی ہے اور شیخ البانی وغیرہ نے اسے صحیح یا حسن قرار دیا ہے۔ مثلًا دیکھئے تخریج احادیث مشکلۃ الفقر وکیف عالجھا الإسلام للالبانی (ص48۔62 ح 86) بلکہ امام ابو علی الحسین بن علی الحافظ النیسابوری نے کہا کہ یہ حدیث میرے نزدیک صحیح ہے۔ (المدخل للبیہقی: 326 وسندہ صحیح) جبکہ امام احمد بن حنبل نے فرمایا:
امام اسحاق بن راہویہ نے کہا:
امام عقیلی نے کہا:
امام بیہقی نے بھی اس حدیث کے بارے میں فرمایا:
تنبیہ: یہ روایت اپنی تمام سندوں کے ساتھ ضعیف ومردود ہی ہے اور اسے صحیح یا حسن قرار دینا غلط ہے۔ تاہم یہ ثابت ہے کہ امام سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ نے فرمایا:
— نمبر 7 — ایک روایت میں آیا ہے کہ نبی ﷺ نے کھڑے ہو کر جوتے پہننے سے منع فرمایا ہے اور اس روایت کی چند سندیں درج ذیل ہیں: 1: أزھر بن مروان البصري عن الحار ث بن نبھان عن معمر عن عمار بن أبي عمار عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (ترمذی:1775) 2: قتادہ عن أنس رضي اللہ عنہ (ترمذی:1776) 3: أبو الزبیر عن جابر رضي اللہ عنہ (ابو داود:4135) 4: أبو معاویۃ عن الأعمش عن أبي صالح عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ:3618) 5: وکیع عن سفیان الثوری عن عبداللہ بن دینار عن ابن عمر رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ:3619) شیخ البانی نے تو اس حدیث کو صحیح قرار دیاہے، لیکن امام بخاری نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب روایتوں میں سے ہر ایک روایت کے بارے میں فرمایا:
امام ترمذی نے فرمایا:
ثابت ہوا کہ امام بخاری اور امام ترمذی دونوں کے نزدیک ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ روایت حجت نہیں، بلکہ ضعیف ہوتی ہے۔ اما م ترمذی کے مزید حوالے کے لئے دیکھئے سنن ترمذی (86) اور میرا مضمون: ابن حزم او ر ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیر ہ کا مسئلہ (فقرہ: 5) — نمبر 8 — نمازِ عیدین میں بارہ تکبیروں والی حدیث کئی سندوں سے مروی ہے اور بعض سندیں حسن لذاتہ ہیں۔ مثلًا دیکھئے سنن ابی داود (1151، وسندہ حسن لذاتہ) اور جنۃ المرتاب (ص 301۔310) جبکہ علامہ ابن حزم نے کہا:
— نمبر 9 — ایک روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
یہ روایت اس مفہوم کے ساتھ درج ذیل اسانید سے مروی ہے: 1: عبد العزیز بن عبد الملک القرشي عن عطاء الخراساني عن المغیرۃ بن شعبۃ رضي اللہ عنہ (ابوداود: 616 وقال الألبانی:صحیح) ٭ ابن وھب عن عثمان بن عطاء الخرساني عن أبیہ عن المغیرۃ رضي اللہ عنہ (ابن ماجہ: 1428) 2: عن أبي ھریرۃ رضي اللہ عنہ (صحیح البخاری ح 848 وضعفہ البخاری رحمہ اللہ) ومفھومہ في سنن أبي داود (1006) وسنن ابن ماجہ (1427) وقال الألباني:’’صحیح‘‘! 3: عن علي رضي اللہ عنہ قال: من السنۃ أن لایتطوع الإمام حتی یتحول من مکانہ (ابن ابی شیبہ بحوالہ فتح الباری 2/ 335 تحت ح 848 وقال ابن حجر:’’بإسنادحسن‘‘!) 4:عن أبی رمثۃ رضي اللہ عنہ (ابوداود:1007، وسند ہ ضعیف، انوار الصحیفہ ص 48) اس روایت کی تمام سندیں ضعیف ومردود ہیں۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا:
اور فرمایا:
جو لوگ اس روایت کو صحیح سمجھتے ہیں، اُن پر امام بخاری رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کا صحیح و ثابت اثر پیش کر کے لطیف رد کیا ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جہاں فرض پڑھتے، وہیں (نفل) نماز پڑھتے تھے۔ (صحیح بخاری: 848) — نمبر 10 — نمازِ تسبیح پڑھنے کے بارے میں ایک مشہور حدیث ہے، جس کی بعض سندیں درج ذیل ہیں: 1: موسی بن عبد العزیز عن الحکم بن أبان عن عکرمۃ عن ابن عباس رضي اللہ عنہ (ابو داود:1297، ابن ماجہ:1387، وسندہ حسن لذاتہ) 2: عن عبد اللہ بن عمرو رضي اللہ عنہ (ابو داود:1298، وسندہ ضعیف) 3: عن الأنصاري وقیل أنہ جابر رضي اللہ عنہ (ابوداود:1299، والسند صحیح إلی الانصاری) 4: المستمر بن الریان عن أبي الجوزاء عن عبداللہ بن عمرو رضي اللہ عنہ موقوفًا (ابو داود:1298، تعلیقًا۔ النکت الظراف 6/ 280 ح 8606) کئی سندوں والی یہ روایت حسن لذاتہ اورصحیح لغیرہ ہے، لیکن امام ابن خزیمہ نے فرمایا:
قاضی ابو بکر بن العربی المالکی نے کہا:
عقیلی نے کہا:
حافظ ابن تیمیہ نے تو یہ دعویٰ کر دیا کہ صلوۃ التسبیح والی حدیث ’’أنھا کذب‘‘ جھوٹ ہے۔!! (دیکھئے منہاج السنۃ ج 4 ص 116 سطر 28) قاضی شوکانی نے بھی اس حدیث پر جرح کی اور کہا:
حافظ ابن حجر العسقلانی نے فرمایا:
ابن تیمیہ، مزی اور ذہبی کے شاگرد ابن عبد الہادی (متوفی 744ھ) کی تصانیف میں الاحکام الکبریٰ مذکور ہے جو آٹھ جلدوں میں ہونے کے باوجو د نامکمل تھی۔ (دیکھئے مقدمہ طبقات علماء الحدیث 1/ 41) ثابت ہوا کہ مذکورہ تمام علماء مثلًا ابن خزیمہ، قاضی ابوبکر بن العربی، عقیلی، ابن تیمیہ، مزی اور شوکانی وغیرہم ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ کے حجت ہونے کے قائل نہیں تھے، ورنہ وہ بہت سی سند وں والی روایت: صلوۃ التسبیح کو کبھی ضعیف قرار نہ دیتے، جبکہ اس روایت کی بعض سندیں حسن لذاتہ بھی ہیں۔ اہلِسنت کے ایک جلیل القدر امام احمد بن حنبل نے نمازِتسبیح کے بارے میں فرمایا:
امام احمد سے نماز تسبیح کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا:
بعض علماء کہتے ہیں کہ امام احمد نے اس بات سے رجوع کرلیا تھا اور اس کی دلیل یہ ہے کہ علی بن سعید (النسائی) نے امام احمد سے نمازِ تسبیح کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا:
صحیح یا حسن لذاتہ روایت کی بنیاد پر امام احمد کا رجوع کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ وہ ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ روایت کو حجت نہیں سمجھتے تھے۔ ہم نے جو حوالے پیش کئے ہیں، ان کے علاوہ اور بھی بہت سے حوالے ہیں جن سے ہمارا موقف صاف ثابت ہوتا ہے۔ آخر میں ان اماموں اور علمائے کرام کے نام پیشِ خدمت ہیں جو ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیرہ روایت کی حجیت کے قائل نہیں تھے اور اس مضمون میں ان کے حوالے موجود ہیں: 1: احمد بن حنبل (فقرہ:1، 3، 6، 10) 2: ابو حاتم الرازی (فقرہ:2) 3: ابن حزم (فقرہ:2، 4، 8) 4: بخاری (فقرہ:3، 7، 9) 5: علی بن المدینی (فقرہ:3) 6: ابن الجوزی (فقرہ:3، 5) 7: محمد بن یحییٰ الذھلی (فقرہ:3) 8: ابن المنذر النیسابوری (فقرہ:3) 9: نووی (فقرہ:3، 5) 10: بیہقی (فقرہ:3، 6) 11: ابن عبد البر (فقرہ:5) 12: عقیلی (فقرہ:5، 6، 10) 13: اسحاق بن راہویہ (فقرہ:6) 14: ترمذی (فقرہ:7) 15: ابن خزیمہ (فقرہ:10) 16: ابو بکر بن العربی (فقرہ:10) 17: ابن تیمیہ (فقرہ:10) 18: شوکانی (فقرہ:10) 19: مزی (فقرہ:10) 20: ذہبی (فقرہ:10) ان کے علاوہ اماموں اور علماء کے حوالے بھی موجود ہیں، مثلًا ایک ضعیف روایت میں آیا ہے کہ نبی ﷺ نے نبیذ کے بارے میں فرمایا: پاک کھجور اور پاک پانی۔ یہ روایت کئی سندوں سے مروی ہے۔ دیکھئے میرا مضمون: ابن حزم اور ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیر ہ کا مسئلہ (فقرہ:1) اس روایت کے بارے میں امام ابو حاتم الرازی اور امام ابو زرعہ الرازی رحمہما اللہ دونوں نے فرمایا:
ثابت ہوا کہ امام ابو زرعہ الرازی بھی ضعیف + ضعیف والی مروّجہ حسن لغیر ہ روایت کو حجت نہیں سمجھتے تھے اور غالبًا یہی وجہ ہے کہ امام ابوحاتم الرازی کے ساتھ ایک بحث مباحثے میں جب اُن کی پیش کردہ روایا ت مجروح ثابت ہوگئیں تو انھوں نے سکوت فرمایا، جو گویا خاموش تائید ہے۔ دیکھئے الحدیث حضرو: 83 (ص 25) جس شخص کا یہ دعویٰ ہے ضعیف + ضعیف والی روایات حسن لغیرہ بن کر حجت ہو جاتی ہیں اور ان کا انکار صحیح نہیں ہے تو اس سے مطالبہ ہے کہ وہ جلیل القدر محدثین سے اس کا صحیح وصریح ثبوت پیش کرے اور اگر پیش نہ کر سکے تو باطل میں جھگڑا کرنے کے بجائے حق کی طرف رجوع ضروری ہے۔ ……… اصل مضمون ……… اصل مضمون کے لئے دیکھئے تحقیقی و علمی مقالات للشیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ (جلد 5 صفحہ 173 تا 185) |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
1 | کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 2، حدیث 1 اور 2 | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
2 | کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب نمبر 1 | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
3 | ’’اخلاقیات، بھائی چارہ اور پڑوسیوں سے حسن سلوک‘‘ کے عنوان پر شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا خطبہ جمعہ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
4 | تعارفی سلسلہ علماء اہل حدیث: ’’حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ‘‘ | مولانا ابو عبد الرحمٰن محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
5 | جریج راہب کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
6 | موٹی جرابوں پر مسح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
7 | مدلس اور تدلیس کی وضاحت | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
8 | تہتر فرقوں والی حدیث — اور گمراہ فرقوں کو کس طرح نصیحت کریں؟ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
9 | محدثین کرام اور ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیرہ کا مسئلہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
10 | ایمان میں کمی بیشی کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
11 | حالتِ سجدہ میں ہاتھوں کی انگلیاں ملانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
12 | سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
13 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مقام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
14 | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
15 | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
16 | سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
17 | سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
18 | موت سے پہلے ’’لا إلہ إلا اللہ‘‘ پڑھنا | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
19 | امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
20 | قرآن و حدیث کو تمام آراء و فتاویٰ پر ہمیشہ ترجیح حاصل ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
21 | قربانی کا گوشت اور غیر مسلم؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
22 | نابالغ قارئ قرآن کی امامت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
23 | مسلمان کی جان بچانے کے لئے خون دینا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
24 | قربانی کے جانور کی شرائط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
25 | امام شافعی رحمہ اللہ ضعیف روایات کو حجت نہیں سمجھتے تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
26 | امام نسائی رحمہ اللہ کی وفات کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
27 | امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حق کی طرف رجوع کرنا | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
28 | حدیث کے مقابلے میں ’’اگر مگر‘‘؟ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
29 | چھ کلموں کی کیا حقیقت ہے؟ کیا چھ کلمے احادیث سے ثابت ہیں؟ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
30 | طالب علموں کے لئے نصیحت | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
31 | ضعیف حدیث کی پہچان | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
32 | فضائلِ اذکار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
33 | سورة یٰسین کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
34 | اللہ کے لئے خدا کا لفظ بالاجماع جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
35 | علم کیسے اٹھتا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
36 | رفع یدین کے خلاف ایک نئی روایت — أخبار الفقہاء والمحدثین؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
37 | پانچ فرض نمازوں کی رکعتیں اور سنن و نوافل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
38 | اذان اور اقامت کے مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
39 | نمازِ جمعہ رہ جانے کی صورت میں ظہر کی ادائیگی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
40 | قرآن مجید کے سات قراءتوں پر نازل ہونے والی حدیث متواتر ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
41 | ائمہ کرام سے اختلاف، دلائل کے ساتھ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
42 | یہ سوال بدعت ہے کہ نماز میں کتنے فرائض، واجبات اور کتنی سنتیں ہیں؟ | الشیخ ابو ثاقب محمد صفدر بن غلام سرور الحضروی رحمہ اللہ |
43 | نمازِ عید کے بعد ’’تقبل اللہ منا و منک‘‘ کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
44 | تکبیراتِ عیدین کے الفاظ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
45 | معجزۂ شقِ قمر | اعظم المبارکی |
46 | صحیح الاقوال فی استحباب صیام ستۃ من شوال | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
47 | تکبیراتِ عیدین میں رفع الیدین کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
48 | تکبیراتِ عیدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
49 | عیدین میں 12 تکبیریں اور رفع یدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
50 | ماہِ شوال کے چھ روزے | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
51 | کردار کے غازی | الشیخ ابو الحسن تنویر الحق الترمذی حفظہ اللہ |
52 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
53 | تمام مساجد میں اعتکاف جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
54 | کیا عورت گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے؟ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
55 | حالتِ اعتکاف میں جائز اُمور | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
56 | روزہ اور اعتکاف کے اجماعی مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
57 | اعتکاف کے متعلق بعض آثارِ صحیحہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
58 | صدقہ فطر اجناس کے بجائے قیمت (نقدی) کی صورت میں دینا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
59 | عشرکی ادائیگی اور کھاد، دوائی وغیرہ کا خرچ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
60 | کئی سالوں کی بقیہ زکوٰۃ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
61 | زبان کی حفاظت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
62 | محدثین کے ابواب ’’پہلے اور بعد؟!‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
63 | سیاہ خضاب کی شرعی حیثیت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
64 | نبی کریم ﷺ کی حدیث کا دفاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
65 | رمضان کے روزوں کی قضا اور تسلسل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
66 | وحدت الوجود کے ایک پیروکار ’’حسین بن منصور الحلاج‘‘ کے بارے میں تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
67 | ابن عربی صوفی کا رد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
68 | رمضان کے احکام و مسائل | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
69 | روزے کی حالت میں ہانڈی وغیرہ سے چکھنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
70 | قیامِ رمضان مستحب ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
71 | رمضان میں سرکش شیاطین کا باندھا جانا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
72 | گیارہ رکعات قیامِ رمضان (تراویح) کا ثبوت اور دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
73 | اسناد دین میں سے ہیں (اور) اگر سند نہ ہوتی تو جس کے جو دل میں آتا کہتا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
74 | تقریظ ’’جمہور محدثین اور مسئلۂ تدلیس‘‘ | الشیخ ابو الحسن مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ |
75 | کیا محمد علی مرزا جہلمی فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا شاگرد ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
76 | کیا ’’شرح السنۃ‘‘ کا مطبوعہ نسخہ امام حسن بن علی البربہاری سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
77 | کیا اللہ تعالیٰ ہر جگہ بذاتہ موجود ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
78 | مسنون وضو کا طریقہ، صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
79 | مقتدیوں کو صف میں کب کھڑا ہونا چاہیے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
80 | پندرہ شعبان کی رات اور مخصوص عبادت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
81 | ضعیف روایات والی کتابوں کی آمدن، جائز یا ناجائز؟ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
82 | دورانِ تلاوت سلام کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
83 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا فیصلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
84 | حق کی طرف رجوع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
85 | دعاء کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
86 | سلف صالحین اور بعض مسائل میں اختلاف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
87 | اہلِ حدیث سے مراد ’’محدثینِ کرام اور اُن کے عوام‘‘ دونوں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
88 | نمازِ باجماعت کے لئے کس وقت کھڑے ہونا چاہیے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
89 | دھوپ اور چھاؤں میں بیٹھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
90 | صبح و شام کے اذکار میں ((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ)) کی بہت اہمیت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
91 | کیا شلوار (چادر وغیرہ) ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
92 | خوشحال بابا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
93 | نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے والی حدیث صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
94 | کلمۂ طیبہ کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
95 | قبر میں نبی کریم ﷺ کی حیات کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
96 | شریعتِ اسلامیہ میں شاتمِ رسول کی سزا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
97 | سیدنا خضر علیہ السلام نبی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
98 | دعا میں چہرے پر ہاتھ پھیرنا بالکل صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
99 | سلطان نور الدین زنگی رحمہ اللہ کا واقعہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
100 | کیا امام شافعی امام ابو حنیفہ کی قبر پر گئے تھے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
101 | دیوبندی حضرات اہلِ سنت نہیں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
102 | اللہ کی نعمت کے آثار بندے پر ((إِذَا اَتَاکَ اللہ مالاً فَلْیُرَ علیک)) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
103 | ایک مشت سے زیادہ داڑھی کاٹنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
104 | امام مالک اور نماز میں فرض، سنت و نفل کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
105 | اللہ کی معیت و قربت سے کیا مراد ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
106 | سلف صالحین کے بارے میں آلِ دیوبند کی گستاخیاں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
107 | ’’ماں کی نافرمانی کی سزا دُنیا میں‘‘ … ایک من گھڑت روایت کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
108 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ اور ایک ضعیف روایت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
109 | عالَمِ خواب اور نیند میں نبی ﷺ کے دیدار کی تین صحیح روایات اور خواب دیکھنے والے ثقہ بلکہ فوق الثقہ تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
110 | مسئلۃ استواء الرحمٰن علی العرش | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
111 | ورثاء کی موجودگی میں ایک تہائی مال کی وصیت جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
112 | موجودہ حالات صحیح حدیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
113 | دعوتِ حق کے لئے مناظرہ کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
114 | قیامت اچانک آئے گی جس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
115 | اسماء الرجال کا علم | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
116 | حدیث کا منکر جنت سے محروم رہے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
117 | یہ کیسا فضول تفقہ ہے جس کے بھروسے پر بعض لوگ اپنے آپ کو فقیہ سمجھ بیٹھے ہیں۔!! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
118 | منکرین حدیث کا وجود حدیث رسول کی حقانیت و حجیت کی دلیل ہے | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
119 | غیر مقلد اور اہلِ حدیث میں فرق | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
120 | بغیر شرعی عذر کے بیٹھ کر نماز پڑھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
121 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان کاتبِ وحی رضی اللہ عنہ کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
122 | آگ بجھا کر اور ہیٹر بند کر کے سویا کریں | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
123 | اللہ تعالیٰ سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر مستوی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
124 | فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کہنا حدیث سے ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
125 | اے اللہ! میرے اور گناہوں کے درمیان پردہ حائل کر دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
126 | جمعہ کے دن مقبولیتِ دعا کا وقت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
127 | نظر بد سے بچاؤ کے لئے دھاگے اور منکے وغیرہ لٹکانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
128 | ایک دوسرے کو سلام کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
129 | سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے محبت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
130 | صحابۂ کرام کے بعد کسی اُمتی کا خواب حجت نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
131 | جزء ترک رفع الیدین کا علمی جائزہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
132 | امام ابو بکر عبداللہ بن ابی داود رحمہ اللہ کے اشعار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
133 | محدّث العَصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ پر ایک اعتراض اور اس کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
134 | قمیص میں بند گلا ہو یا کالر، دونوں طرح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
135 | امام ابوبکر بن ابی داود السجستانی رحمہ اللہ کا عظیم الشان حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
136 | اصول حدیث و اسماء الرجال سے متعلق بعض اہم معلومات | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
137 | جشن ’’عید میلاد‘‘ اور بعض شبہات کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
138 | سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور ایک عورت کے بھوکے بچوں کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
139 | نبی کریم ﷺ کا اپنے اُمتیوں سے پیار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
140 | ربیع الاول کا مہینہ | از افادات: مولانا محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
141 | کیا جب فجر کی سنتیں گھر میں ادا کرلی ہوں، پھر مسجد میں جاکر تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
142 | یہ نہیں کرنا کہ اپنی مرضی کی روایت کو صحیح و ثابت کہہ دیں اور دوسری جگہ اسی کو ضعیف کہتے پھریں۔ یہ کام تو آلِ تقلید کا ہے! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
143 | رفع الیدین کی مرفوع و صحیح احادیث کے مقابلے میں ضعیف و غیر ثابت آثار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
144 | نبی ﷺ کی سنت یعنی حدیث کے مقابلے میں کسی کی تقلید جائز نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
145 | امیر المؤمنین عمر الفاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کا آخری منظر | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
146 | تجھے تو اچھی طرح سے نماز پڑھنی ہی نہیں آتی! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
147 | سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
148 | کیا کتوں کا بیچنا جائز ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
149 | اہلِ حدیث کے نزدیک قرآن و حدیث اور اجماع کے صریح مخالف ہر قول مردود ہے خواہ اسے بیان کرنے یا لکھنے والا کتنا ہی عظیم المرتبت کیوں نہ ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
150 | فضیلتِ سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بزبانِ سیدنا علی رضی اللہ عنہ | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
151 | نمازی کے آگے سترہ رکھنا واجب ہے یا سنت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
152 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ معاصرین کی نظر میں | حافظ محمد یونس اثری (کراچی) |
153 | رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا احترام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
154 | محرم الحرام کے دو روزے (9-10) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
155 | سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
156 | محرم کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
157 | جنات کا وجود ایک حقیقت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
158 | سلف صالحین اور علمائے اہلِ سنت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
159 | نبی کریم ﷺ پر جھوٹ بولنے والا جہنم میں جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
160 | بے سند اقوال سے استدلال غلط ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
161 | قربانی کے چار یا تین دن؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
162 | حالتِ نماز میں قرآن مجید دیکھ کر تلاوت کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
163 | قربانی کے بعض احکام و مسائل - دوسری قسط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
164 | پوری اُمت کبھی بالاجماع شرک نہیں کرے گی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
165 | ’’قرآن کو صرف طاہر ہی چھوئے‘‘ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
166 | قادیانیوں اور فرقۂ مسعودیہ میں 20 مشترکہ عقائد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
167 | عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت و اہمیت | الشیخ ابو احمد وقاص زبیرحفظہ اللہ |
168 | قربانی کے احکام و مسائل با دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
169 | مکمل نمازِ نبوی ﷺ - صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
170 | نبی کریم ﷺ نے سیدنا جُلَیبِیب رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: ’’ھذا مني وأنا منہ‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
171 | کلید التحقیق: فضائلِ ابی حنیفہ کی بعض کتابوں پر تحقیقی نظر | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
172 | گھروں میں مجسمے رکھنا یا تصاویر لٹکانا یا تصاویر والے کپڑے پہننا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
173 | اگر کسی شخص کا بیٹا فوت ہو جائے تو بہتر یہ ہے کہ وہ اپنے پوتوں پوتیوں کے بارے میں وصیت لکھ دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
174 | اتباعِ سنت ہی میں نجات ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
175 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا سفرِ آخرت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
176 | رسول اللہ ﷺ اور بعض غیب کی اطلاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
177 | خطبۂ جمعہ کے چالیس مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
178 | خطبۂ جمعہ کے دوران کوئی یہ کہے کہ ’’چپ کر‘‘ تو ایسا کہنے والے نے بھی لغو یعنی باطل کام کیا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
179 | سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
180 | عید کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
181 | روزہ افطار کرنے کے بارے میں مُسَوِّفین (دیر سے روزہ افطار کرنے والوں) میں سے نہ ہونا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
182 | اُصولِ حدیث اور مدلس کی عن والی روایت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
183 | رمضان کے آخری عشرے میں ہر طاق رات میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
184 | جنازہ گزرنے پر کھڑا ہونے والا حکم منسوخ ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
185 | اللہ تعالیٰ کا احسان اور امام اسحاق بن راہویہ کا حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
186 | اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کریں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
187 | دُور کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں ہے (رمضان المبارک کے بعض مسائل) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
188 | شریعت میں باطنیت کی کوئی حیثیت نہیں بلکہ ظاہر کا اعتبار ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
189 | کیا آپ روزے سے ہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
190 | کیا قے (یعنی اُلٹی) آنے سے روزے کی قضا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
191 | ماہِ رمضان اور ہم | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
192 | نمازِ تراویح کی تعدادِ رکعات کیا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
193 | طارق جمیل صاحب کی بیان کردہ روایتوں کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
194 | اطلبوا العلم ولو بالصین - تم علم حاصل کرو، اگرچہ وہ چین میں ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
195 | مونچھوں کے احکام و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
196 | ضعیف روایات اور اُن کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
197 | نماز باجماعت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
198 | چالیس حدیثیں یاد کرنے والی روایت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
199 | نظر کا لگ جانا برحق ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
200 | کتاب سے استفادے کے اصول | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
201 | فضیلۃ الشیخ حافظ محمد ندیم ظہیر حفظہ اللہ کے مختصر حالات زندگی | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
202 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی امام بخاری رحمہ اللہ تک سند | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
203 | نماز جنازہ میں ایک طرف سلام پھیرنا اور ہمارے اسلاف | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
204 | سیرت رحمۃ للعالمین ﷺ کے چند پہلو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
205 | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
206 | کیا ’’جزاک اللہ خیرًا‘‘ کہنا ثابت ہے؟ | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
207 | چند فقہی اصطلاحات کا تعارف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
208 | جو آدمی کوئی چیز لٹکائے گا وہ اسی کے سپرد کیا جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
209 | کلامی لا ینسخ کلام اللہ – والی روایت موضوع ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
210 | گانے بجانے اور فحاشی کی حرمت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
211 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ، بحیثیت ایک باپ | حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ |
212 | نفل نمازوں کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
213 | مساجد میں عورتوں کی نماز کے دس دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
214 | ایک صحیح العقیدہ یعنی اہل حدیث بادشاہ کا عظیم الشان قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
215 | نبی کریم ﷺ کا حلیہ مبارک احادیث صحیحہ سے بطورخلاصہ پیش خدمت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
216 | نبی کریم ﷺ کے معجزے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
217 | سجدے کی حالت میں ایڑیوں کا ملانا آپ ﷺ سے باسند صحیح ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
218 | باجماعت نماز میں صف کے پیچھے اکیلے آدمی کی نماز | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
219 | نمازِ تسبیح / صلوٰۃ التسبیح | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
220 | کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
221 | ختمِ نبوت پر چالیس (40) دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
222 | چالیس (40) مسائل جو صراحتاً صرف اجماع سے ثابت ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
223 | صحیح بخاری کی احادیث و روایات اور بعض دوسری صحیح احادیث کا دفاع | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
224 | وعظ و نصیحت اور دعوت و تبلیغ کے بارے میں سنہری ہدایات | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
225 | فضائلِ سلام (السلام علیکم کہنے کے فوائد) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
226 | جہنم سانس باہر نکالتی ہے تو گرمی زیادہ ہو جاتی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
227 | سب اہلِ ایمان بھائی بھائی ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
228 | اللہ پر ایمان اور ثابت قدمی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
229 | دانت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں | حافظ محمد جعفر حفظہ اللہ |
230 | ماہِ صفر کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
231 | اظہار خوشی مگر کیسے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
232 | محمد رسول اللہ ﷺ کا سایہ مبارک | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
233 | ابو الطفیل عامر بن واثلہ، صحابہ کرام میں وفات پانے والے آخری صحابی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2021