حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ، بحیثیت ایک باپتحریر: حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
یہ محدّث العَصر حَافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے سب سے چھوٹے بیٹے حافظ معاذعلی زئی کی تحریر ہے، جو کہ ماہنامہ الحدیث شمارہ 115 صفحہ 42 پر شائع ہوئی تھی۔ میرے والد محترم جنھیں دنیا محقق دوراں، ذہبی زماں، محدث العصر اور شیخ الاسلام کے طور پر جانتی ہے بحیثیت ایک باپ بڑے ہی نفیس، شفیق اور محبت وشفقت کرنے والے انسان تھے۔ وہ اپنی اولاد سے ہی کیا نبی کریم ﷺ کے طریقے پر چلتے ہوئے ہر بچے کے ساتھ بڑی محبت سے پیش آتے اور علمی مصروفیت کے باوجود پوری توجہ دیتے اور اکثر چھوٹے بچوں کو اٹھابھی لیتے تھے۔ ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: آپ بچوں کا بوسہ لیتے ہیں، ہم تو نہیں لیتے۔ آپ نے فرمایا: ’’اگر اللہ تعالیٰ نے تمہارے دل سے رحم نکال دیا ہے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔‘‘ (صحیح بخاری:۵۹۹۸، صحیح مسلم:۲۳۱۷) والد محترم یقینا ان لوگوں میں سے تھے جن کے دلوں کو اللہ تعالیٰ نے رحم سے بھر دیاہے۔ آپ کے جیب اور کمرے میں عموماً ٹافیاں وغیرہ ہوتیں جو آپ بچوں میں تقسیم کرتے رہتے تھے۔ آپ کا زیادہ وقت تحقیق اور مطالعہ میں گزرا۔علمی اور تحقیقی مصروفیات کی وجہ سے عام طور پر آپ صرف کھانے کے اوقات میں ہی گھر جایا کرتے تھے۔ وہ اول وقت کے طعام کو ترجیح دیتے تھے۔ ہر کام وقت پر کرنا اُن کے اوصاف حمیدہ میں سے ایک اہم وصف تھا۔ اپنے تمام بچوں سے وہ بہت زیادہ محبت کرتے تھے تاہم وہ دین کے معاملے میں بہت سخت تھے۔ پیار ومحبت کے باوجودآپ دینی وشرعی معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرتے تھے۔ہمیں توحید وسنت پر قائم رہنے اور نیک صالح اعمال کرنے کی تلقین کرتے رہتے تھے۔ جب بچوں میں جھگڑا ہوتا تو کہتے کہ گواہوں کو پیش کرو۔ آپ کی ان باتوں سے ہم بڑے حیران ہوتے تھے لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس سے جھگڑا خود ہی رفع دفع ہو جاتا۔ کوئی بچہ سوچے سمجھے بغیر کسی دوسرے پر الزام نہیں لگا سکتا تھا۔ آپ سبزی بالخصوص کدو اور شلجم بہت پسند کرتے تھے۔ گوشت ان کی پسندیدہ خوراک تھی۔ آپ ثرید بنا کر یعنی چُوری کر کے کھانا کھایا کرتے تھے کیونکہ اسے نبی کریم ﷺ نے افضل ترین غذا قرار دیا ہے۔ دیکھئے صحیح بخاری (۵۴۱۸) وغیرہ۔ اگر کوئی بچہ کھانے کی پلیٹ کو مکمل صاف نہ کرتا تو آپ سب سے پہلے اُس پلیٹ کو صاف کرتے تھے۔آپ کے اس عمل سے ہماری اصلاح ہوجاتی اور ہم آیندہ کے لئے محتاط ہوجاتے تھے۔ اپنے عمل کے ذریعے سے بچوں کی بہترین تربیت بڑا کارگر ذریعہ ہے جسے آپ کبھی نظر انداز نہیں کرتے تھے۔ اگر کبھی روٹی قدرے جل جاتی تو آپ اسے خود کھالیتے اور فرماتے کہ میں نہیں چاہتا میرے بچے جلی ہوئی روٹی کھائیں۔ تندوری روٹی انھیں بہت پسند تھی۔ کھیرے آپ کی فریج میں ہر وقت موجود رہتے۔ فروٹوں میں خربوزہ انھیں سب سے زیادہ پسند تھا۔ گرمیوں میں تقریباً روزانہ آم لے آتے اور گھر کے صحن میں رات کو کھلے آسمان تلے سب گھر والوں کے ساتھ کھاتے۔ دادا ابو بھی ساتھ موجود ہوتے تھے۔اس دوران میں آپ داداابو کے ساتھ سیاست پر ہلکا پھلکا تبصرہ بھی کرتے تھے۔ بچوں میں مجھ (معاذ) سے وہ سب سے زیادہ بے تکلف تھے۔ وہ ہر بات میں میری رائے ضرور لیتے۔ زیادہ تر اردو اور انگلش کے الفاظ کی جانچ مجھ سے کرواتے، باوجودیکہ وہ انگلش اور اردو میں انتہائی زیادہ مہارت رکھتے تھے۔اس میں آپ کا مقصود میری حوصلہ افزائی ہی تھا۔ میں اگر کسی چیز کا مشورہ دیتا تو فوراً قبول کر لیتے۔ مجھے کسی بات پر کبھی مجبور نہیں کیا اورمیری پسند کو ہمیشہ اولین ترجیح دیتے تھے۔ آپ مجھے کہا کرتے تھے کہ پڑھائی زیادہ ضروری ہے۔ پہلی کلا س سے لے کر گریجوایشن تک ہر امتحان کے بعد میرے نمبر اور پیپرخود چیک کرتے اور وہ ہمیشہ یہ جملہ کہا کرتے تھے: ’’معاذ فیل ہوتے ہوتے رہ گیاہے‘‘۔ وہ دوسرے بچوں پر بھی ایسا ہی تبصرہ کرتے تھے۔ گریجوایشن کے بعد مجھے کئی بار کہا کہ یونیورسٹی میں داخلہ لے لوں۔ وہ ٹائم ضائع کرنے کے سخت مخالف تھے۔ تعلیم کے معاملے میں وہ مجھے اور تمام بچوں کو مکمل سپورٹ کرتے تھے۔ وہ ہر بچے کی تعلیم کے قائل تھے اور کسی میں تفریق نہیں رکھتے تھے۔ میں نے والد محترم کے قائم کردہ مدرسہ میں ہی مکمل قرآن حفظ کیا ہے۔ ایف ایس سی کے بعد آپ کی شدید خواہش تھی میں کسی جامعہ میں باقاعدہ درس نظامی کروں اور وفاق المدارس السلفیہ کے امتحانات بھی پاس کروں، چنانچہ اسی غرض سے آپ نے مجھے لاہور بھی بھیجا تھا، لیکن شومئی قسمت کہ میں کسی وجہ سے وہاں نہ پڑھ سکا، لیکن جب واپس آیا تو آپ نے اس کا بہترین حل یہ سوچا کہ مجھے خود پڑھانا شروع کردیا اور ساتھ ہی مدرسے کے مختلف اساتذہ کے سپرد کردیا جس کے نتیجے میں وفاق المدارس السلفیہ (خاصہ) تک ممتاز حیثیت میں پاس کرچکا ہوں اور اپنی یہ تعلیم جاری رکھنے کے لئے پُر عزم بھی ہوں۔ (ان شاء اللہ) میں نے کئی دفعہ اُن کے ساتھ سفر کیا ہے، اگرچہ ان کے تمام اسفار علمی نوعیت ہی کے ہوتے تھے لیکن میرا سب سے یادگار سفر لاہور کا تھا، جب میں تقریباًبارہ (۱۲) سال کا تھا۔ وہ دس دن کے دورے پر مجھے ساتھ لے گئے تھے۔ ہم لاہور میں مولانا مفتی مبشر احمد ربانی کے پاس رہے۔وہاں سے واپسی پر دریائے جہلم میں بھی ہم نے کشتی میں سفر کیا۔ وہاں مقامی علماء بھی ہمارے ساتھ تھے۔ پھر وہاں سے آزاد کشمیر گئے۔ آزاد کشمیر میں انھیں ایک مجاہد نے اپنی AK-47 چلانا سکھائی تھی اور ان سے کہا تھا کہ وہ اس کی شہادت کے لئے دعا کریں۔واپسی پر مری کے خطرناک موڑوں سے ہوتے ہوئے ہم حضرو پہنچے۔ وہ کافی یادگار سفر تھا۔ راستے میں مجھے ہر جگہ کے بارے میں بتاتے ۔مجھے ان کے ساتھ اکیلے سفر کرنا بہت پسند تھا۔ وہ ہمیں چھوٹی چھوٹی باتوں پر سمجھاتے تھے۔ وہ کہا کرتے تھے کہ سکول جاتے ہوئے یا واپسی پر کسی سے بھی کوئی چیز لے کر نہیں کھانی۔ سخت گرمیوں میں دوپہر کو اکیلا گھر سے باہر نکلنے سے منع فرماتے تھے۔ ساری زندگی ہمیں کبھی شام کی نماز کے بعد گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔ وہ ہر روز شام کی نماز کے بعد تمام بچوں کی گھر میں موجودگی کو چیک کرتے تھے۔ میں نے جب موٹر سائیکل چلانا سیکھا تو بار بار مجھے کہا کرتے تھے کہ آہستہ چلایا کرو۔ جلدی کا کوئی فائدہ نہیں۔ وہ ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ حضرو کے اڈہ کے قریب جو موڑ ہے وہاں آہستگی سے دیکھ کر کراس کرنا، وہ کافی خطرناک موڑ ہے۔لوگوں کے بارے میں وہ تبصرہ کرتے تھے کہ ’’لوگ اندھا دھند موٹرسائیکل چلاتے ہیں‘‘۔ اُن کی یہ خواہش بھی تھی کہ میں گاڑی چلانا سیکھ لوں۔ انھوں نے سیکھنے کے بارے میں مجھے کئی بار کہا تھا۔ میں نے گاڑی چلانا اُن کی زندگی کے آخری ایام میں ہی سیکھ لیا تھا مگر افسوس انھیں نہیں بتا سکاکیونکہ وہ سرگودھا چلے گئے تھے۔ مجھے اکیلا راولپنڈی، اسلام آباد یا لاہور سفر کرنے کی کبھی اجازت نہیں دی۔ ہمیشہ اپنے کسی شاگرد کو ساتھ بھیجتے تھے اور راستے میں تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد ٹیلی فون کر کے لوکیشن معلوم کرتے۔ واپسی پر اُس وقت تک نہیں سوتے تھے جب تک میں گھر پہنچ کر انھیں اطلاع نہیں کر دیتا تھا۔ آپ انتہائی زیادہ محبت کرنے والے باپ تھے۔ ہمیں ابو نے بڑوں کا ادب کرنا سکھایا تھا۔ لوگ ہمیں شرمیلا کہا کرتے تھے مگر حقیقت میں بڑوں کا ادب، اورلغویات و فضولیات سے اجتناب ہوتا تھا۔ پورے گاؤں میں ہماراواحد گھرانہ تھا جہاں خاندان کا کوئی دس سال سے بڑا لڑکا داخل نہیں ہوسکتا تھا۔ ہمارے خاندان میں یہ رواج تھا کہ لوگ بغیر پردہ کے ہر گھر میں چلے جایا کرتے تھے لیکن والدمحترم نے اس سلسلے میں ہمیشہ شرعی احکام پر سختی سے عمل کیا اور کروایا، رسم ورواج اور لوگوں کی باتوں کی قطعاً کوئی پرواہ نہیں کی۔ اگر کسی شادی میں غیر شرعی امور ہوتے مثلاً گانے باجے وغیرہ توہمیں جانے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ اگر کسی کی وفات ہو جاتی اور جمعرات کو غیر اسلامی وبدعی امور کے چاول وغیرہ دینے کوئی آتا تو گھر کے باہر سے ہی وہ لوٹا دیئے جاتے ہیں۔ میرا زیادہ تر وقت ابو کے پاس لائبریری میں گزرا ہے، جہاں میں ان کی نگرانی میں انٹرنیٹ استعمال کرتا تھا۔ آپ جانتے تھے کہ مجھے زیادہ کمپیوٹر کا شوق ہے پھر بھی جب وہ کوئی نئی کتاب (یا کتابیں) لاتے تو مجھے اکثر اوقات خود آکر بتاتے اور دکھاتے تھے۔ میں نے انٹرنیٹ سے اُن کے لئے کافی کتابیں ڈاون لوڈ کی تھیں۔ وہ مجھے ساتھ ساتھ بتا دیا کرتے تھے کہ کس کتاب کی انھیں سخت ضرورت ہے اور کیوں؟ تنبیہ: وہ کمپیوٹر پر سافٹ ویئر یا کتب کو صرف جلدی حوالہ تلاش کرنے کے لئے استعمال کرتے تھے۔ مگر انھوں نے کمپیوٹر پر کبھی بھروسا نہیں کیا۔ وہ ہمیں لائبریری سے کتابیں نکال کر حوالے دکھاتے تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’مکتبہ شاملہ‘‘ قابلِ بھروسا نہیں ہے۔ اس میں کافی غلط حوالے ہیں جو شاید کمپوزنگ کی غلطی کی وجہ سے رہ گئے تھے۔ ان کے دن کی روٹین کچھ اس طرح تھی:
مغرب کی نماز کے بعد کسی کو بھی لائبریری میں داخلے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ یہ وقت مطالعہ کے لئے خاص تھا اور آپ بڑے اہتمام سے مطالعہ کرتے تھے۔ جب کمپوزر موجود نہ ہوتا تو وہ مجھے مضامین کی سیٹنگ کرنے کے لئے بلا لیتے تھے۔ ہماری کوئی ایسی جائز خواہش نہیں تھی جو انھوں نے پوری نہ کی ہو (بشرطیکہ وہ ان کے بس میں ہو)۔ وہ گھر میں کسی قسم کی رسم کے قائل نہیں تھے۔ مدرسہ کا ایک روپیہ بھی اپنے اوپر یا بچوں پر استعمال کرنا حرام سمجھتے تھے۔ یہ مبالغہ آرائی نہیں ہے، مگر ایک اٹل ترین حقیقت ہے جس کے کئی گواہ ہیں۔ مجھے کبھی اجازت نہیں تھی کہ لائبریری سے چھوٹی سی USB کی تار گھر لے جاؤں۔ وہ کہا کرتے تھے، اگر ضرورت ہے تو مجھ سے رقم لے لو اور بازار سے نئی لے آؤ۔ لائبریری سے کتب لے جانے کی اجازت کسی کو نہیں تھی۔تاہم مجھے کبھی انھوں نے منع نہیں کیا تھا۔ وہ کہا کرتے تھے ’’معاذ میری ہر چیز استعمال کر سکتا ہے چاہے وہ فروٹ ہوں یا کوئی بھی ذاتی استعمال کی چیز‘‘۔ میں نے زندگی میں کبھی جیب خرچ کی تنگی محسوس نہیں کی۔ وہ ہر مہینے خود ہی بچوں کو استعمال کے لئے رقم دیتے تھے۔ البتہ ہم انھیں صحیح اوراحتیاط سے استعمال کرتے تھے۔یہ اُن کی تربیت کا نتیجہ تھا کہ ہم بُرے لوگوں اور بُرے کاموں سے ہمیشہ دُور رہے۔ والحمدللہ ہمیں اُن پر فخر تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ بحیثیت باپ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ایک عظیم ترین انسان تھے۔ اللّٰہم اغفرلہ وارحمہ۔ رب ارحمھما کما ربینی صغیرًا اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث شمارہ 115 صفحہ 42 تا 48 |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
1 | تعارفی سلسلہ علماء اہل حدیث: ’’حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ‘‘ | مولانا ابو عبد الرحمٰن محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
2 | جریج راہب کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
3 | موٹی جرابوں پر مسح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
4 | مدلس اور تدلیس کی وضاحت | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
5 | تہتر فرقوں والی حدیث — اور گمراہ فرقوں کو کس طرح نصیحت کریں؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
6 | محدثین کرام اور ضعیف + ضعیف کی مروّجہ حسن لغیرہ کا مسئلہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
7 | ایمان میں کمی بیشی کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
8 | حالتِ سجدہ میں ہاتھوں کی انگلیاں ملانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
9 | سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
10 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مقام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
11 | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
12 | سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
13 | سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
14 | سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے فضائل اور ان سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
15 | موت سے پہلے ’’لا إلہ إلا اللہ‘‘ پڑھنا | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
16 | امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
17 | قرآن و حدیث کو تمام آراء و فتاویٰ پر ہمیشہ ترجیح حاصل ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
18 | قربانی کا گوشت اور غیر مسلم؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
19 | نابالغ قارئ قرآن کی امامت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
20 | مسلمان کی جان بچانے کے لئے خون دینا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
21 | قربانی کے جانور کی شرائط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
22 | امام شافعی رحمہ اللہ ضعیف روایات کو حجت نہیں سمجھتے تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
23 | امام نسائی رحمہ اللہ کی وفات کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
24 | امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا حق کی طرف رجوع کرنا | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
25 | حدیث کے مقابلے میں ’’اگر مگر‘‘؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
26 | چھ کلموں کی کیا حقیقت ہے؟ کیا چھ کلمے احادیث سے ثابت ہیں؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
27 | طالب علموں کے لئے نصیحت | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
28 | ضعیف حدیث کی پہچان | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
29 | فضائلِ اذکار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
30 | سورة یٰسین کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
31 | اللہ کے لئے خدا کا لفظ بالاجماع جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
32 | علم کیسے اٹھتا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
33 | رفع یدین کے خلاف ایک نئی روایت — أخبار الفقہاء والمحدثین؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
34 | پانچ فرض نمازوں کی رکعتیں اور سنن و نوافل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
35 | اذان اور اقامت کے مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
36 | نمازِ جمعہ رہ جانے کی صورت میں ظہر کی ادائیگی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
37 | قرآن مجید کے سات قراءتوں پر نازل ہونے والی حدیث متواتر ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
38 | ائمہ کرام سے اختلاف، دلائل کے ساتھ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
39 | یہ سوال بدعت ہے کہ نماز میں کتنے فرائض، واجبات اور کتنی سنتیں ہیں؟ | الشیخ ابو ثاقب محمد صفدر بن غلام سرور الحضروی رحمہ اللہ |
40 | نمازِ عید کے بعد ’’تقبل اللہ منا و منک‘‘ کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
41 | تکبیراتِ عیدین کے الفاظ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
42 | معجزۂ شقِ قمر | اعظم المبارکی |
43 | صحیح الاقوال فی استحباب صیام ستۃ من شوال | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
44 | تکبیراتِ عیدین میں رفع الیدین کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
45 | تکبیراتِ عیدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
46 | عیدین میں 12 تکبیریں اور رفع یدین | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
47 | ماہِ شوال کے چھ روزے | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
48 | کردار کے غازی | الشیخ ابو الحسن تنویر الحق الترمذی حفظہ اللہ |
49 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
50 | تمام مساجد میں اعتکاف جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
51 | کیا عورت گھر میں اعتکاف کر سکتی ہے؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
52 | حالتِ اعتکاف میں جائز اُمور | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
53 | روزہ اور اعتکاف کے اجماعی مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
54 | اعتکاف کے متعلق بعض آثارِ صحیحہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
55 | صدقہ فطر اجناس کے بجائے قیمت (نقدی) کی صورت میں دینا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
56 | عشرکی ادائیگی اور کھاد، دوائی وغیرہ کا خرچ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
57 | کئی سالوں کی بقیہ زکوٰۃ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
58 | زبان کی حفاظت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
59 | محدثین کے ابواب ’’پہلے اور بعد؟!‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
60 | سیاہ خضاب کی شرعی حیثیت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
61 | نبی کریم ﷺ کی حدیث کا دفاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
62 | رمضان کے روزوں کی قضا اور تسلسل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
63 | وحدت الوجود کے ایک پیروکار ’’حسین بن منصور الحلاج‘‘ کے بارے میں تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
64 | ابن عربی صوفی کا رد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
65 | رمضان کے احکام و مسائل | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
66 | روزے کی حالت میں ہانڈی وغیرہ سے چکھنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
67 | قیامِ رمضان مستحب ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
68 | رمضان میں سرکش شیاطین کا باندھا جانا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
69 | گیارہ رکعات قیامِ رمضان (تراویح) کا ثبوت اور دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
70 | اسناد دین میں سے ہیں (اور) اگر سند نہ ہوتی تو جس کے جو دل میں آتا کہتا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
71 | تقریظ ’’جمہور محدثین اور مسئلۂ تدلیس‘‘ | الشیخ ابو الحسن مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ |
72 | کیا محمد علی مرزا جہلمی فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا شاگرد ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
73 | کیا ’’شرح السنۃ‘‘ کا مطبوعہ نسخہ امام حسن بن علی البربہاری سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
74 | کیا اللہ تعالیٰ ہر جگہ بذاتہ موجود ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
75 | مسنون وضو کا طریقہ، صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
76 | مقتدیوں کو صف میں کب کھڑا ہونا چاہیے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
77 | پندرہ شعبان کی رات اور مخصوص عبادت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
78 | ضعیف روایات والی کتابوں کی آمدن، جائز یا ناجائز؟ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
79 | دورانِ تلاوت سلام کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
80 | سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا فیصلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
81 | حق کی طرف رجوع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
82 | دعاء کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
83 | سلف صالحین اور بعض مسائل میں اختلاف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
84 | اہلِ حدیث سے مراد ’’محدثینِ کرام اور اُن کے عوام‘‘ دونوں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
85 | نمازِ باجماعت کے لئے کس وقت کھڑے ہونا چاہیے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
86 | دھوپ اور چھاؤں میں بیٹھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
87 | صبح و شام کے اذکار میں ((أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ)) کی بہت اہمیت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
88 | کیا شلوار (چادر وغیرہ) ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
89 | خوشحال بابا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
90 | نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے والی حدیث صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
91 | کلمۂ طیبہ کا ثبوت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
92 | قبر میں نبی کریم ﷺ کی حیات کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
93 | شریعتِ اسلامیہ میں شاتمِ رسول کی سزا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
94 | سیدنا خضر علیہ السلام نبی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
95 | دعا میں چہرے پر ہاتھ پھیرنا بالکل صحیح ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
96 | سلطان نور الدین زنگی رحمہ اللہ کا واقعہ؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
97 | کیا امام شافعی امام ابو حنیفہ کی قبر پر گئے تھے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
98 | دیوبندی حضرات اہلِ سنت نہیں ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
99 | اللہ کی نعمت کے آثار بندے پر ((إِذَا اَتَاکَ اللہ مالاً فَلْیُرَ علیک)) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
100 | ایک مشت سے زیادہ داڑھی کاٹنا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
101 | امام مالک اور نماز میں فرض، سنت و نفل کا مسئلہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
102 | اللہ کی معیت و قربت سے کیا مراد ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
103 | سلف صالحین کے بارے میں آلِ دیوبند کی گستاخیاں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
104 | ’’ماں کی نافرمانی کی سزا دُنیا میں‘‘ … ایک من گھڑت روایت کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
105 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ اور ایک ضعیف روایت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
106 | عالَمِ خواب اور نیند میں نبی ﷺ کے دیدار کی تین صحیح روایات اور خواب دیکھنے والے ثقہ بلکہ فوق الثقہ تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
107 | مسئلۃ استواء الرحمٰن علی العرش | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
108 | ورثاء کی موجودگی میں ایک تہائی مال کی وصیت جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
109 | موجودہ حالات صحیح حدیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
110 | دعوتِ حق کے لئے مناظرہ کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
111 | قیامت اچانک آئے گی جس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
112 | اسماء الرجال کا علم | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
113 | حدیث کا منکر جنت سے محروم رہے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
114 | یہ کیسا فضول تفقہ ہے جس کے بھروسے پر بعض لوگ اپنے آپ کو فقیہ سمجھ بیٹھے ہیں۔!! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
115 | منکرین حدیث کا وجود حدیث رسول کی حقانیت و حجیت کی دلیل ہے | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
116 | غیر مقلد اور اہلِ حدیث میں فرق | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
117 | بغیر شرعی عذر کے بیٹھ کر نماز پڑھنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
118 | سیدنا معاویہ بن ابی سفیان کاتبِ وحی رضی اللہ عنہ کی فضیلت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
119 | آگ بجھا کر اور ہیٹر بند کر کے سویا کریں | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
120 | اللہ تعالیٰ سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر مستوی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
121 | فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کہنا حدیث سے ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
122 | اے اللہ! میرے اور گناہوں کے درمیان پردہ حائل کر دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
123 | جمعہ کے دن مقبولیتِ دعا کا وقت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
124 | نظر بد سے بچاؤ کے لئے دھاگے اور منکے وغیرہ لٹکانا؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
125 | ایک دوسرے کو سلام کہنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
126 | سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے محبت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
127 | صحابۂ کرام کے بعد کسی اُمتی کا خواب حجت نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
128 | جزء ترک رفع الیدین کا علمی جائزہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
129 | امام ابو بکر عبداللہ بن ابی داود رحمہ اللہ کے اشعار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
130 | محدّث العَصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ پر ایک اعتراض اور اس کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
131 | قمیص میں بند گلا ہو یا کالر، دونوں طرح جائز ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
132 | امام ابوبکر بن ابی داود السجستانی رحمہ اللہ کا عظیم الشان حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
133 | اصول حدیث و اسماء الرجال سے متعلق بعض اہم معلومات | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
134 | جشن ’’عید میلاد‘‘ اور بعض شبہات کا ازالہ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
135 | سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور ایک عورت کے بھوکے بچوں کا قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
136 | نبی کریم ﷺ کا اپنے اُمتیوں سے پیار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
137 | ربیع الاول کا مہینہ | از افادات: مولانا محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
138 | کیا جب فجر کی سنتیں گھر میں ادا کرلی ہوں، پھر مسجد میں جاکر تحیۃ المسجد پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
139 | یہ نہیں کرنا کہ اپنی مرضی کی روایت کو صحیح و ثابت کہہ دیں اور دوسری جگہ اسی کو ضعیف کہتے پھریں۔ یہ کام تو آلِ تقلید کا ہے! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
140 | رفع الیدین کی مرفوع و صحیح احادیث کے مقابلے میں ضعیف و غیر ثابت آثار | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
141 | نبی ﷺ کی سنت یعنی حدیث کے مقابلے میں کسی کی تقلید جائز نہیں ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
142 | امیر المؤمنین عمر الفاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کا آخری منظر | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
143 | تجھے تو اچھی طرح سے نماز پڑھنی ہی نہیں آتی! | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
144 | سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
145 | کیا کتوں کا بیچنا جائز ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
146 | اہلِ حدیث کے نزدیک قرآن و حدیث اور اجماع کے صریح مخالف ہر قول مردود ہے خواہ اسے بیان کرنے یا لکھنے والا کتنا ہی عظیم المرتبت کیوں نہ ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
147 | فضیلتِ سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما بزبانِ سیدنا علی رضی اللہ عنہ | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
148 | نمازی کے آگے سترہ رکھنا واجب ہے یا سنت؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
149 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ معاصرین کی نظر میں | حافظ محمد یونس اثری (کراچی) |
150 | رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا احترام | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
151 | محرم الحرام کے دو روزے (9-10) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
152 | سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
153 | محرم کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
154 | جنات کا وجود ایک حقیقت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
155 | سلف صالحین اور علمائے اہلِ سنت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
156 | نبی کریم ﷺ پر جھوٹ بولنے والا جہنم میں جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
157 | بے سند اقوال سے استدلال غلط ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
158 | قربانی کے چار یا تین دن؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
159 | حالتِ نماز میں قرآن مجید دیکھ کر تلاوت کرنا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
160 | قربانی کے بعض احکام و مسائل - دوسری قسط | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
161 | پوری اُمت کبھی بالاجماع شرک نہیں کرے گی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
162 | ’’قرآن کو صرف طاہر ہی چھوئے‘‘ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
163 | قادیانیوں اور فرقۂ مسعودیہ میں 20 مشترکہ عقائد | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
164 | عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت و اہمیت | الشیخ ابو احمد وقاص زبیرحفظہ اللہ |
165 | قربانی کے احکام و مسائل با دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
166 | مکمل نمازِ نبوی ﷺ - صحیح احادیث کی روشنی میں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
167 | نبی کریم ﷺ نے سیدنا جُلَیبِیب رضی اللہ عنہ کے بارے میں فرمایا: ’’ھذا مني وأنا منہ‘‘ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
168 | کلید التحقیق: فضائلِ ابی حنیفہ کی بعض کتابوں پر تحقیقی نظر | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
169 | گھروں میں مجسمے رکھنا یا تصاویر لٹکانا یا تصاویر والے کپڑے پہننا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
170 | اگر کسی شخص کا بیٹا فوت ہو جائے تو بہتر یہ ہے کہ وہ اپنے پوتوں پوتیوں کے بارے میں وصیت لکھ دے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
171 | اتباعِ سنت ہی میں نجات ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
172 | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا سفرِ آخرت | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
173 | رسول اللہ ﷺ اور بعض غیب کی اطلاع | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
174 | خطبۂ جمعہ کے چالیس مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
175 | خطبۂ جمعہ کے دوران کوئی یہ کہے کہ ’’چپ کر‘‘ تو ایسا کہنے والے نے بھی لغو یعنی باطل کام کیا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
176 | سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے فضائل | حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
177 | عید کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
178 | روزہ افطار کرنے کے بارے میں مُسَوِّفین (دیر سے روزہ افطار کرنے والوں) میں سے نہ ہونا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
179 | اُصولِ حدیث اور مدلس کی عن والی روایت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
180 | رمضان کے آخری عشرے میں ہر طاق رات میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
181 | جنازہ گزرنے پر کھڑا ہونے والا حکم منسوخ ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
182 | اللہ تعالیٰ کا احسان اور امام اسحاق بن راہویہ کا حافظہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
183 | اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کریں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
184 | دُور کی رُویت کا کوئی اعتبار نہیں ہے (رمضان المبارک کے بعض مسائل) | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
185 | شریعت میں باطنیت کی کوئی حیثیت نہیں بلکہ ظاہر کا اعتبار ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
186 | کیا آپ روزے سے ہیں؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
187 | کیا قے (یعنی اُلٹی) آنے سے روزے کی قضا ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
188 | ماہِ رمضان اور ہم | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
189 | نمازِ تراویح کی تعدادِ رکعات کیا ہے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
190 | طارق جمیل صاحب کی بیان کردہ روایتوں کی تحقیق | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
191 | اطلبوا العلم ولو بالصین - تم علم حاصل کرو، اگرچہ وہ چین میں ہو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
192 | مونچھوں کے احکام و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
193 | ضعیف روایات اور اُن کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
194 | نماز باجماعت کا حکم | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
195 | چالیس حدیثیں یاد کرنے والی روایت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
196 | نظر کا لگ جانا برحق ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
197 | کتاب سے استفادے کے اصول | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
198 | فضیلۃ الشیخ حافظ محمد ندیم ظہیر حفظہ اللہ کے مختصر حالات زندگی | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
199 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی امام بخاری رحمہ اللہ تک سند | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
200 | نماز جنازہ میں ایک طرف سلام پھیرنا اور ہمارے اسلاف | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
201 | سیرت رحمۃ للعالمین ﷺ کے چند پہلو | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
202 | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
203 | کیا ’’جزاک اللہ خیرًا‘‘ کہنا ثابت ہے؟ | الشیخ ابو محمد نصیر احمد کاشف حفظہ اللہ |
204 | چند فقہی اصطلاحات کا تعارف | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
205 | جو آدمی کوئی چیز لٹکائے گا وہ اسی کے سپرد کیا جائے گا | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
206 | کلامی لا ینسخ کلام اللہ – والی روایت موضوع ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
207 | گانے بجانے اور فحاشی کی حرمت | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
208 | حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ، بحیثیت ایک باپ | حافظ معاذ علی زئی حفظہ اللہ |
209 | نفل نمازوں کے فضائل و مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
210 | مساجد میں عورتوں کی نماز کے دس دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
211 | ایک صحیح العقیدہ یعنی اہل حدیث بادشاہ کا عظیم الشان قصہ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
212 | نبی کریم ﷺ کا حلیہ مبارک احادیث صحیحہ سے بطورخلاصہ پیش خدمت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
213 | نبی کریم ﷺ کے معجزے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
214 | سجدے کی حالت میں ایڑیوں کا ملانا آپ ﷺ سے باسند صحیح ثابت ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
215 | باجماعت نماز میں صف کے پیچھے اکیلے آدمی کی نماز | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
216 | نمازِ تسبیح / صلوٰۃ التسبیح | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
217 | کیا ملک الموت علیہ السلام کا نام یعنی ’’عزرائیل‘‘ قرآن یا حدیث سے ثابت ہے؟ | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
218 | ختمِ نبوت پر چالیس (40) دلائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
219 | چالیس (40) مسائل جو صراحتاً صرف اجماع سے ثابت ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
220 | صحیح بخاری کی احادیث و روایات اور بعض دوسری صحیح احادیث کا دفاع | الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ |
221 | وعظ و نصیحت اور دعوت و تبلیغ کے بارے میں سنہری ہدایات | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
222 | فضائلِ سلام (السلام علیکم کہنے کے فوائد) | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
223 | جہنم سانس باہر نکالتی ہے تو گرمی زیادہ ہو جاتی ہے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
224 | سب اہلِ ایمان بھائی بھائی ہیں | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
225 | اللہ پر ایمان اور ثابت قدمی | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
226 | دانت اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں | حافظ محمد جعفر حفظہ اللہ |
227 | ماہِ صفر کے بعض مسائل | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
228 | اظہار خوشی مگر کیسے؟ | فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ الله |
229 | محمد رسول اللہ ﷺ کا سایہ مبارک | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
230 | ابو الطفیل عامر بن واثلہ، صحابہ کرام میں وفات پانے والے آخری صحابی تھے | محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2021