اعتکاف کے متعلق بعض آثارِ صحیحہتحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
1- عروہ بن الزبیر نے فرمایا:
2- سعید بن جبیر نے کہا:
اور فرمایا:
3- عامر الشعبی نے فرمایا:
4- حسن بصری نے فرمایا:
5- ابن شہاب الزہری نے کہا:
6- عروہ بن الزبیر نے کہا:
ان آثار کو دیکھ کر راجح اور قوی پر عمل کریں۔ زہری فرماتے ہیں کہ:
یہی تحقیق حکم بن عتیبہ، حماد بن ابی سلیمان، ابو جعفر اور عروہ بن الزبیر کی ہے۔ (ابن ابی شیبہ 3/ 92 ح 9674۔9676 وأسانیدھا صحیحۃ) جبکہ عمومِ قرآن: سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ ہر مسجد میں اعتکاف جائز ہے چاہے وہ مسجد جامع ہو یا غیر جامع۔ واللہ أعلم ابو قلابہ نے اپنی قوم کی مسجد میں اعتکاف کیاتھا۔ (ابن ابی شیبہ 3/ 90 ح 9660 وسندہ صحیح) یہی تحقیق سعید بن جبیر اور ابراہیم نخعی کی ہے۔ (ابن ابی شیبہ 3/ 90 ح 9663 وسندہ قوی، 3/ 91 ح 9665 وسندہ قوی) سابقہ آثار جن میں نماز جمعہ کے لئے جانے کے لئے معتکف کو اجازت دی گئی ہے، سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ غیر جامع مسجد میں اعتکاف جائز ہے۔ ……………… اصل مضمون ……………… اصل مضمون کے لئے دیکھئے فتاویٰ علمیہ المعروف توضیح الاحکام (جلد 2 صفحہ 156 تا 158) للشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024