ضعیف روایات والی کتابوں کی آمدن، جائز یا ناجائز؟ |
تقریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ جمع و ترتیب: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ سوال: اگر کوئی ادارہ لٹریچر شائع کرتا ہے اور اُس میں ضعیف احادیث ہوں، (ضعیف احادیث کی) نشاندہی پر بھی وہ اُسے فروخت کر رہا ہے تو کیا اُس کی آمدن جائز ہے؟ الجواب: اُس کا یہ کام تو ناجائز ہے، غلط ہے اور اُس کی آمدن کا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے۔ اس کام کے مشکوک ہونے میں کوئی شک نہیں۔ علمائے کرام نے ایسی کتابوں کی فروخت سے منع فرمایا ہے جن میں ضعیف روایات ہوں۔ بلکہ کئی جگہوں پر تو جلانے کے حکم بھی دیئے گئے تھے۔ ایک کتاب ہے: ’’کتب حذر منھا العلماء‘‘۔ انھوں نے بہت سے حوالے دیئے ہیں کہ ایسی کتابیں فروخت نہیں کرنی چاہئیں۔ افریقہ میں ایک بادشاہ گزرے ہیں جن کا نام ابو یوسف یعقوب بن یوسف الظاہری المراکشی من الموحدین رحمہ اللہ تھا۔ یہ بادشاہ 595 ہجری میں فوت ہوئے ہیں۔ آج پندرہویں صدی ہے۔ یعنی آج سے نو سو سال پہلے یہ خلیفہ گزرے ہیں۔ مراکش افریقہ اور یورپ کے کچھ حصے پر اس کی خلافت تھی۔ اس کے حالات تاریخ ابن خلکان، حافظ ذہبی کی سیر اعلام النبلاء، حافظ ذہبی کی تاریخ الاسلام، اسی طرح اُس کے دور کے جو مورخین تھے مثلاً المُغرِب۔ اُن سب کتابوں میں اس بادشاہ کے حالات موجود ہیں۔ اس نے خلیفہ بننے کے بعد سب سے پہلا کام یہ کیا کہ جہاد کا جھنڈا بلند کیا۔ کفار پر حملے شروع کئے۔ حملوں کے دوران یہ فرانس تک پہنچ گیا تھا۔ یہ بادشاہ خود پانچ نمازیں پڑھاتا تھا اور اس کی تحقیق تھی کہ نماز نہ پڑھنے والا کافر ہے۔ اس لئے بے نمازیوں کا تلوار سے سر قلم کروا دیتا تھا۔ اس نے اپنے رشتہ داروں پر بھی شرعی حدود کا نفاذ کیا۔ اگر کسی راستے سے گزرتا تھا اور کوئی عورت کھڑی ہو جاتی تھی کہ میں مظلوم ہوں یا کوئی بچہ کھڑا ہو جاتا تھا تو یہ وہاں رُک جاتا تھا۔ اُس کا حق ادا کراتا تھا۔ یہ تو عام باتیں تھیں۔ اس کا بڑا کارنامہ یہ تھا کہ جب یہ خلیفہ بنا تو اس دن اس نے یہ قانون جاری کیا کہ میری خلافت میں، میری سلطنت میں ’’لایقلدوا أحد‘‘ علماء کسی کی تقلید نہیں کریں گے۔ تقلید ختم۔ میری پوری بادشاہی میں تقلید نہیں ہوگی۔ اور اس نے کہا کہ فقہ کی ساری کتابیں جلا دو۔ ان دنوں فقہ مالکی کا زور تھا۔ اُس نے فقہ مالکی کی ساری کتابیں جلوا دیں۔ جلانے سے پہلے وہ کہتا تھا کہ اس میں سے قرآن کی آیات اور حدیثیں نکال لو۔ کاغذ سے کاٹ کر نکالو اور باقی سب کچھ جلا دو۔ مورخ کہتا ہے کہ میں دیکھتا تھا کہ وزنی بھار جانوروں پر لدے ہوئے آتے تھے اور کتابیں جلائی جاتی تھیں۔ اس نے مدوّنہ اور اس طرز کی فقہ کی جتنی کتابیں تھی ساری جلا دیں۔ اُس نے اپنے دَور میں فقہ مالکی کو ختم کیا۔ اُس نے کہا کہ چار چیزوں کے مطابق فتوے دو گے: قرآن، حدیث، اجماع اور اجتہاد۔ اُس نے ایک اور کام بھی کیا۔ وہ اپنے تخت سے نیچے بیٹھتا تھا۔ تخت پر اُس نے تین چیزیں رکھی تھیں۔ کہتا تھا یہ قرآن ہے، یہ حدیث ہے اور یہ تلوار ہے۔ اس کے علاوہ کوئی چوتھی چیز نہیں ہے۔ قرآن و حدیث مانو یا میری تلوار حاضر ہے۔ جو کہتے ہیں کہ اہل حدیث انگریزوں کے دَور میں پیدا ہوئے ہیں، اگر اہل حدیث انگریزوں کے دَور میں پیدا ہوئے ہیں تو پھر یہ کون تھا؟ یہ تو ہمارا بزرگ تھا۔ یا اللہ! ہمیں اِس کے ساتھ اٹھانا۔ سلطان ابو یوسف یعقوب بن یوسف التوحیدی رحمہ اللہ موحدین تھے۔ ان کے جو پردادے تھے، ابن تُومرت، اُن میں کچھ بدعات تھیں۔ ابن تُومرت نے افریقہ پر قبضہ کر لیا تھا اور مہدی ہونے کا دعوی کیا تھا۔ اِس اہل حدیث بادشاہ نے ابن تُومرت کا نام و نشان تک ختم کیا۔ حافظ ذہبی نے لکھا ہے کہ خلیفہ بنتے ہی یہ اہل حدیث کو اپنی سلطنت میں لے آیا۔ اعلان کیا کہ آؤ سارے اہل حدیث آجاؤ۔ ان سے دعائیں کرواتا تھا۔ اللہ سے دعا کرو کہ اللہ مجھے فتح دے۔ اس نے مرنے سے پہلے وصیت کی کہ مجھے ایک راستے کے قریب دفن کرنا۔ تاکہ لوگ میرے لئے استغفار کرتے رہیں۔ کیسا مجاہد انسان تھا۔ اس طرز کی کتابوں کی آمدن مشکوک ہے اور جو فروخت کر رہے ہیں یہ صحیح نہیں ہے۔ اس طرح کی خراب کتابیں صرف ایک شرط پر بیچنی جائز ہیں کہ اگر کسی مسلمان عالم کو دیں کہ وہ کتاب پڑھ کر ان پر رَد کرے۔ پھر تو ٹھیک ہے۔ ورنہ عوام کو بیچنا جائز نہیں ہے۔ ……………… حوالے ……………… اہل حدیث بادشاہ (ابو یوسف یعقوب بن یوسف الظاہری المراکشی) کے حالات کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو (شمارہ 75 صفحہ 45 تا 47) نیز دیکھئے تاریخ ابن خلکان (وفیات الاعیان ج 7 ص 10) سیر اعلام النبلاء (21/ 314، ملخصاً) تاریخ الاسلام (ج 42 ص 216) المغرب فی حلی المغرب لابن سعید المغربی، وغیرہ۔ ابن تُومرت کے حالات جاننے کے لئے دیکھئے سیر اعلام النبلاء (19 / 539) وغیرہ (تومرت: تا پر پیش اور میم پر زبر) ’’کتب حذر منھا العلماء‘‘ مشہور عربی محقق ابو عبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان کی تصنیف ہے۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024