ضعیف حدیث کی پہچان |
تقریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ جمع و ترتیب: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ ضعیف حدیث اس حدیث کو کہتے ہیں جس کے اندر صحیح اور حسن لذاتہ حدیث کی شرائط موجود نہ ہوں۔ یعنی نہ تو حسن ہو اور نہ صحیح ہو۔ تو جو روایت نہ حسن ہوگی اور نہ صحیح ہوگی، وہ ضعیف ہوگی۔ دنیا کی ساری روایتیں جو صحیح نہیں ہیں اور حسن بھی نہیں ہیں وہ ضعیف ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ صحیح کسے کہتے ہیں؟ حسن کسے کہتے ہیں؟ ……… صحیح روایت ……… صحیح حدیث اس حدیث کو کہتے ہیں جس کا ہر راوی عادل بھی ہو، ضابط بھی ہو۔ عادل کسے کہتے ہیں؟ عادل کہتے ہیں جو مسلمان ہو مشرک نہ ہو۔ سچا ہو کذاب نہ ہو۔ ضابط کسے کہتے ہیں؟ ضابط اسے کہتے ہیں جس کا حافظہ صحیح ہو۔ حافظے سے بیان کرے تو حافظہ صحیح ہو۔ اپنی کاپی سے اپنی کتاب سے بیان کرے تو اپنا خط صحیح طور پر جانتا ہو۔ عادل ضابط کے مجموعے کو ہم آسان زبان میں کہتے ہیں کہ یہ راوی ثقہ ہے۔ تو اس کا ہر راوی ثقہ ہو۔ دوسری بات یہ ہے کہ سند متصل ہو۔ یعنی سند کے ہر راوی کی اپنے استاد سے ملاقات ثابت ہو۔ (تیسری بات یہ کہ) تدلیس وغیرہ نہ ہو۔ انقطاع بھی نہ ہو۔ چوتھی بات یہ ہے کہ وہ روایت شاذ نہ ہو۔ ثقہ راویوں کے سچے راویوں کے خلاف نہ ہو۔ پانچویں بات یہ ہے کہ معلول نہ ہو۔ اس میں کوئی علتِ قادحہ نہ ہو۔ یعنی محدثین نے اسے ضعیف قرار نہ دے رکھا ہو۔ وغیرہ تو یہ پانچ شرطیں ہوں گی تو صحیح ہوگی۔ ……… ضعیف روایت ……… اگر ان میں سے ایک شرط بھی نہ ہو تو وہ روایت ضعیف ہو جاتی ہے۔ اگر راوی عادل نہ ہو۔ کذاب ہو۔ تو حدیث ضعیف، موضوع۔ اگر راوی حافظے کی وجہ سے قوی نہ ہو۔ اپنا خط نہ جانتا ہو۔ اس کا دماغ کمزور ہو۔ بات بھول جاتا ہو۔ اور پھر بھولی ہوئی روایتیں بیان کرتا پھرے۔ یہ ضعیف راوی ہے۔ اس کی روایت بھی ضعیف ہوتی ہے۔ اگر سند متصل نہ ہو تو یہ بھی ضعیف ہوتی ہے۔ شاذ ہو، یہ بھی ضعیف ہوتی ہے۔ معلول ہو، یہ بھی ضعیف ہوتی ہے۔ ……… حسن روایت ……… اسی طرح حسن روایت کی تعریف یہ ہے کہ جس کا ہر راوی عادل ہو۔ البتہ ضابط میں کچھ تھوڑا اختلاف ہو۔ اس کا درجہ کم ہو۔ دوسرے لفظوں میں ہم اس راوی کو حسن درجے کا راوی کہتے ہیں جس راوی کو محدثین کی اکثریت یعنی جمہور محدثین ثقہ یا سچا کہیں۔ تو وہ راوی حسن الحدیث ہوتا ہے۔ اگر اس کی متصل روایت ہو۔ شاذ اور معلول نہ ہو تو وہ حسن روایت ہوتی ہے۔ ……… نہ حسن نہ صحیح؟ ……… جو روایت حسن بھی نہیں ہوگی صحیح بھی نہیں ہوگی، وہ ضعیف ہوگی۔ دوسرے لفظوں میں یہ سمجھ لیں کہ جس روایت کا راوی ضعیف ہو یا سند متصل نہ ہو تو وہ روایت ضعیف ہوتی ہے۔ اور ضعیف روایتیں مردود کے حکم میں ہیں۔ ……………… اصل ویڈیو ……………… اصل ویڈیو ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپلیکیشن میں اسی عنوان سے موجود ہے۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024