زبان کی حفاظتتحریر: فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
اللہ تعالیٰ نے انسان کو جن بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے ان میں سے زبان ایک بہت بڑی نعمت ہے، زبان قلوب و اذہان کی ترجمان ہے، اس کا صحیح استعمال ذریعہ حصول ثواب اور غلط استعمال وعید عذاب ہے، یہی وجہ ہے کہ احادیث نبویہ ﷺ میں ’’اصلاحِ زبان‘‘ کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ مومن کی شان: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اہل ایمان کی گفتگو بہترین اور پرُ تاثیر ہوتی ہے، اور وہ ہمیشہ فضولیات سے احتراز کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
بہترین مسلمان: سیدنا ابو موسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مسلمانوں میں سے کون افضل ہے؟ تو آپ ﷺنے فرمایا:
کہتے ہیں کہ زبان کا نشتر (لوہے کے) نیزے سے زیادہ گہرا زخم کرتا ہے، لہٰذا بہترین مسلمان بننے کے لئے اپنی زبان پر کنٹرول اور دوسرے مسلمان کی عزت نفس کا خیال بہت ضروری ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے ایک دن نبی کریم ﷺ سے (ان کی دوسری بیوی سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کی بابت) عرض کیا: آپ کے لئے صفیہ کا ایسا ایسا ہونا کافی ہے۔ بعض راویوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی مراد یہ تھی کہ وہ پستہ قد ہیں تو آپ ﷺ نے (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) فرمایا:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
جنت کی ضمانت: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جس طرح زبان اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے کی بنا پر جنت کی بشارت دی گئی ہے ایسے ہی ان دونوں کی حفاظت میں کوتاہی کرنے والوں کے لئے تنبیہ بلیغ ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
زبان کے خطرات: سیدنا سفیان بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
ایک دفعہ نبی ﷺ نے معاذ رضی اللہ عنہ کے پوچھنے پر نماز، زکوۃ، روزہ، حج بیت اللہ اور جہاد کے متعلق بالتفصیل بیان فرمایا: آخر میں فرمایا:
معلوم ہوا کہ زبان کا غلط استعمال آدمی کے اعمال (نماز، روزہ، زکوۃ، حج، جہاد) وغیرہ کو برباد کرسکتا ہے، اور جنت کی بجائے جہنم کا ایندھن بنا سکتا ہے۔ أعاذنا اللہ منھا پہلے تولو …… پھر بولو: ہمیشہ دوران گفتگو تدبروتفکر کو ملحوظ رکھنا چاہئے کیونکہ زبان کی ذراسی بے اعتدالی انسان کو دنیا و آخرت کے آلام و مصائب سے دوچار کر سکتی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
انسان جو لفظ بھی بولتا ہے تواس کے پاس ہی ایک نگران موجود ہوتا ہے۔ یعنی انسان کی ہر بات ریکارڈ ہوتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
یعنی پہلے زبان درازی، گالی گلوچ ہوتی ہے پھر لڑائی جھگڑا ہوتا ہے، تو مار جسم کو ہی برداشت کرنا پڑتی ہے اسی لئے جسم کے سارے اعضاء زبان کے سامنے منت سماجت کرتے ہیں۔ ہر دو احادیث سے واضح ہو گیا کہ زبان کا استعمال صحیح نہ کرنے کی وجہ سے دونوں جہانوں میں خسارے کا سامنا ہے۔ خاموشی میں نجات: رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
مزید ارشاد فرمایا:
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
……………… اصل مضمون ……………… اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو (شمارہ 2 صفحہ 20 تا 22) للشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024