طارق جمیل صاحب کی بیان کردہ روایتوں کی تحقیقتحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
پہلی روایت:طارق جمیل تبلیغی دیوبندی صاحب ایک مشہور واعظ ہیں، انھوں نے ایک واقعہ تفصیل سے بیان کیا ہے۔ جس کا خلاصہ یہ ہے کہ:
الجواب: طارق جمیل صاحب کا بیان کردہ یہ واقعہ ’’سوید بن سعید: ثنا محمد بن عمر الکلاعی عن الحسن و قتادہ عن انس رضی اللہ عنہ‘‘ کی سند کے ساتھ درج ذیل کتابوں میں موجود ہے: کتاب المجروحین لابن حبان (ج 2 ص 291، 292) الکامل لابن عدی (ج 6 ص 2215، 2216)۔ اس روایت کے راوی محمد بن عمر کے بارے میں امام حاکم النیسابوری فرماتے ہیں: ’’روی عن الحسن وقتادۃ حدیثاً موضوعاً، روی عنہ سوید بن سعید‘‘ (المدخل للحاکم: ص 205 ت 186 لسان المیزان: 5 ص 319 واللفظ لہ) یعنی یہ روایت، امام حاکم کے نزدیک موضوع (من گھڑت) ہے۔ اس روایت کے راوی محمد بن عمر الکلاعی کے بارے میں امام ابن عدی نے فرمایا: ’’منکر الحدیث عن ثقات الناس‘‘ وہ ثقہ راویوں سے منکر حدیثیں بیان کرتا ہے۔ (الکامل: ج 6 ص 2215) حافظ ابن حبان نے کہا: ’’مُنْکَرُ الْحَدِیْثِ جِدًّا‘‘ یہ سخت منکر حدیثیں بیان کرنے والا ہے۔ (المجروحین: ج 2 ص 291) خلاصۃ التحقیق: یہ روایت موضوع (من گھڑت) ہے جسے طارق جمیل صاحب نے بیان کیاہے۔ اصل مضمون کے لئے دیکھئے فتاویٰ علمیہ ’’تخریج الروایات اور ان کا حکم‘‘ اور ماہنامہ الحدیث شمارہ 3 صفحہ 34 دوسری روایت:طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں:
الجواب: یہ واقعہ حافظ ابن حجر نے الاصابۃ میں ابو بکر بن درید کی کتاب ’’الأخبار المنثورۃ‘‘ سے ’’ابن الکلبي عن أبیہ عن مسلم بن عبداللہ بن شریک النخعي‘‘ کی سند سے نقل کیاہے۔ (ج 3 ص 582، القسم الثالث: ت 8850) اس کا راوی محمد بن السائب الکلبی کذاب ہے۔ سلیمان التیمی نے کہا: ’’کان بالکوفۃ کذابان أحدھما الکلبي‘‘ کوفہ میں دو کذاب (جھوٹے راوی) تھے ان میں سے ایک کلبی ہے۔ (تہذیب التہذیب 9/157) یزید بن زریع کہتے ہیں: ’’أشھد أن الکلبي کافر‘‘ میں گواہی دیتا ہوں کہ کلبی کافر ہے۔ (تہذیب التہذیب 9/158) جوزجانی نے کہا: ’’کذاب ساقط‘‘ کلبی جھوٹا ساقط ہے۔ (تہذیب التہذیب 9/ 159) اس کا دوسرا راوی ہشام بن محمد بن السائب الکلبی ہے۔ اس کے بارے میں امام دارقطنی نے فرمایا: ’’متروک‘‘ ، ابن عساکر نے کہا: ’’رافضي لیس بثقۃ‘‘ یہ رافضی ہے ثقہ نہیں ہے۔ (لسان المیزان 6/ 196) تنبیہ: ابن الکلبی تک سند نامعلوم ہے۔ خلاصۃ التحقیق: یہ روایت موضوع (جعلی، من گھڑت) ہے۔ اصل مضمون کے لئے دیکھئے فتاویٰ علمیہ ’’تخریج الروایات اور ان کا حکم‘‘ اور ماہنامہ الحدیث شمارہ 3 صفحہ 34 |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024