امیر المؤمنین عمر الفاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کا آخری منظرتحریر: حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر ایک کافر مجوسی ابو لؤلؤ فیروز نے حملہ کر کے سخت زخمی کر دیا تھا۔ اسلام کے سنہری دور اور فتنوں کے درمیان دروازہ ٹوٹ گیا تھا۔ آپ کو دودھ پلایا گیا تو وہ انتڑیوں کے راستے سے باہر آگیا۔ اس حالت میں ایک نوجوان آیا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ اس کا ازار ٹخنوں سے نیچے ہے تو آپ نے فرمایا:
سبحان اللہ! اپنے زخموں کی فکر نہیں بلکہ آخری وقت بھی نبی کریم کی سنت کو سربلند کرنے کی ہی فکر اورجذبہ ہے۔ رضی اللہ عنہ اے اللہ! ہمارے دلوں کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی محبت سے بھر دے۔ یا اللہ! جو بدنصیب و بے ایمان لوگ امیر المؤمنین شہید رضی اللہ عنہ کو ناپسند کرتے ہیں، ان لوگوں کی بد نصیبیاں و بے ایمانیاں ختم کر کے ان کے دلوں کو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی محبت سے بھر دے۔ جو پھر بھی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ بُغض پر ڈٹا رہے ایسے شخص کو دنیا و آخرت کے عذاب سے ذلیل و رسوا کر دے۔ اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو شمارہ 15 صفحہ نمبر 48 |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024