سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے فضائل اور ان سے محبتتحریر: حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ |
تحقیق و تخریج: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ منبر پر خطبہ دے رہے تھے۔ آپ کے قریب ہی سیدنا حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما موجود تھے۔ آپ ایک دفعہ انھیں دیکھتے اور دوسری دفعہ لوگوں کو فرماتے: ((إنّ ابني ھٰذا سید، ولعل اللہ أن یصلح بہ بین فئتین عظیمتین من المسلمین)) میرا یہ بیٹا (نواسا) سید (سردار) ہے اور ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے سے مسلمانوں کی دو بڑی جماعتوں کے درمیان صلح کروائے۔ (صحیح البخاری: 2704) سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے دیکھا، نبی ﷺ نے (سیدنا) حسن بن علی (رضی اللہ عنہما) کو اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا اور آپ فرما رہے تھے: ((اللھم إنّي أحبہ فأحبہ)) اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں، تُو بھی اس سے محبت کر۔ (صحیح البخاری: 3749 وصحیح مسلم: 58/2422) سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں دن کے کسی حصے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ باہر نکلا۔ آپ (سیدہ) فاطمہ (رضی اللہ عنہا) کے خیمے کے پاس آئے اور فرمایا: چھوٹا بچہ کہاں ہے؟ کیا یہاں چھوٹا بچہ ہے؟ آپ حسن (رضی اللہ عنہ) کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔ تھوڑی دیر میں وہ (حسن رضی اللہ عنہ) دوڑتے ہوئے آئے تو رسول اللہ ﷺ نے انھیں گلے لگا لیا (معانقہ کیا) اور فرمایا: ((اللھم إني أحبہ فأحبہ وأحب من یحبہ)) اے اللہ! میں اس سے محبت کرتا ہوں، تُو بھی اس سے محبت کر اور جو اس سے محبت کرے اُس سے محبت کر۔ (صحیح بخاری: 2122 وصحیح مسلم: 57/2421) مشہور جلیل القدر صحابی سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
نبی کریم ﷺ اسامہ بن زید اور حسن (رضی اللہ عنہما) کو پکڑتے (اور اپنی رانوں پر بٹھاتے) آپ فرماتے: اے اللہ! ان دونوں سے محبت کر، کیونکہ میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں۔ (صحیح البخاری: 3735) سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے محبت کرتے تھے۔ عقبہ بن الحارث رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے دیکھا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے (پیار سے) حسن (رضی اللہ عنہ) کو اُٹھا رکھا تھا اور آپ فرما رہے تھے: یہ نبی ﷺ کے مشابہ ہے۔ (صحیح البخاری: 375) سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: محمد ﷺ کے اہلِ بیت (سے محبت) میں آپ کی محبت تلاش کرو۔ (صحیح بخاری:3751) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
سیدنا مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حسن (رضی اللہ عنہ ) کو گود میں بٹھایا اور فرمایا:
سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے فضائل ومناقب بہت زیادہ ہیں جن میں سے بعض کا ذکر ’’سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے محبت‘‘ میں گزر چکا ہے۔ والحمد للہ حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
آپ اُمتِ مسلمہ میں اختلافات کو سخت ناپسند کرتے تھے۔ آپ نے سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے صلح کر کے خلافت اُن کے حوالے کر دی تھی۔ سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے مدائن میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا:
سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ انھوں نے بہت سی عورتوں سے شادی کی اور وہ کثرت سے طلاق دیا کرتے تھے، مگر اس مفہوم کی روایات میں تحقیقی لحاظ سے نظر ہے۔ سیدنا حسن رضی اللہ عنہ پچاس ہجری (50ھ) کے قریب فوت ہوئے۔ حافظ ذہبی لکھتے ہیں:
حافظ ابن حجر العسقلانی لکھتے ہیں:
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے بارے میں تفصیلی و تحقیقی مضمون ہی میں روایاتِ مناقب وفضائل کو جمع کیا جا سکتا ہے۔ فی الحال اسی مختصر المختصر پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ اے اللہ! ہمارے دلوں کو سیدنا حسن رضی اللہ عنہ، تمام صحابہ وثقہ تابعین، تبع تابعین اور سلف صالحین کی محبت سے بھر دے۔ آمین سیدنا حسن بن علی اور تمام صحابۂ کرام سے محبت جزوِ ایمان ہے۔ رضی اللہ عنہم اجمعین ………… اصل مضمون ………… اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ اشاعۃ الحدیث حضرو (شمارہ 28 صفحہ 62 تا 64) نیز دیکھئے کتاب ’’فضائل صحابہ‘‘ للشیخ حافظ شیر محمد الاثری حفظہ اللہ (صفحہ 95 تا 99) |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024