ربیع الاول کا مہینہاز افادات: مولانا محمد ارشد کمال حفظہ اللہ |
اوّل:اس بات پر اتفاق ہے کہ نبی کریم ﷺ سوموار کے دن اور ہاتھی (یعنی مکہ پر ابرہہ کافر کے حملے) والے سال مکہ میں پیدا ہو ئے لیکن تاریخِ ولادت اور مہینۂ ولادت باسندصحیح ثابت نہیں۔ اس بارے میں کوئی صحیح روایت موجود نہیں اور علماء کا اس میں اختلاف ہے۔ دوم:ربیع الاول یا 12/ ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ کا جشن منانا، جلوس نکالنا اور جھنڈیاں وغیرہ لگانا قرآن، حدیث، اجماع، اجتہادِ مجتہد اور خیر القرون کے سلف صالحین سے ہر گز ثابت نہیں۔ (تفصیل کے لئے دیکھئے اسلامی مہینے اور ان کا تعارف ص 113۔146) سوم:جمہور علماء نے بتایا ہے کہ نبی کریم ﷺ ربیع الاول کے مہینے میں فو ت ہوئے، بلکہ بعض نے اس پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس بات میں کوئی اختلاف نہیں / یعنی اجماع ہے۔ (دیکھئے تاریخ طبری اور اسلامی مہینے اور ان کا تعارف ص 146۔149) چہارم:ماہِ ربیع الاول میں کسی قسم کی خاص نمازیں پڑھنا ہرگز ثابت نہیں۔ پنجم:کسی کی وفات یا پیدائش کا دن یا سالگرہ منانا دینِ اسلام میں ہرگز ثابت نہیں۔ ربیع الاول کے چند خاص واقعات درج ذیل ہیں: ہجرتِ مدینہ، لشکرِ اسامہ کی روانگی، سیدنا حسن ومعاویہ رضی اللہ عنہما کے درمیان صلح۔ بعض وفیات کا تذکرہ درج ذیل ہے: وفات سیدنا رسول اللہ ﷺ، وفاتِ سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما، وفات ام المومنین جویریہ بنت الحارث رضی اللہ عنہما، وفات امام مالک رحمہ اللہ۔ تفصیل کے لئے دیکھئے (محترم مولانا محمد ارشد کمال حفظہ اللہ کی عظیم ومفید کتاب) اسلامی مہینے اور ان کا تعارف (ص151۔157، مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد، لاہور) اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو (شمارہ 101 صفحہ 48) |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024