قیامت اچانک آئے گی جس کا علم صرف اللہ کے پاس ہےتحریر: محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
فقہ القرآن: صور سینگ کو کہتے ہیں۔ اس سے وہ صور مراد ہے جسے منہ میں لئے ہوئے فرشتہ کھڑا ہے کہ کب حکم ہو تو اس میں پھونک مار دے اور قیامت بپا ہو جائے۔ اسی طرح دوبارہ زندہ کرنے کے لئے بھی صور پھونکا جائے گا۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
صور میں دو دفعہ پھونک ماری جائے گی: ایک دفعہ قیامت کے لئے اور دوسری دفعہ دوبارہ زندہ کرنے کے لئے۔ دیکھئے سورۃ الزمر (68) صحیح بخاری (4814) اور صحیح مسلم (2955) آیتِ مذکورہ میں نفخۂ ثانیہ (دوسری دفعہ صور پھونکا جانا) مراد ہے۔ قیامت کے دن ہر گروہ اپنے رسول یا اپنے امام و سربراہ کے ساتھ آئے گا جیسا کہ دوسرے دلائل سے ثابت ہے۔ قیامت اچانک آئے گی جس کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ اصل مضمون کے لئے دیکھئے الحدیث حضرو (شمارہ 42 ص 65) |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024