کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 9، حدیث 54 |
ترجمہ، تحقیق و تخریج: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ 54: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ، عَنْ سِمَاکٍ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہما، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّہُ قَالَ:((الدَّجَّالُ ہُوَ أَعْوَرُ ہِجَانٌ، أَشْبَہُ النَّاسِ بِعَبْدِ الْعُزَّی بْنِ قَطَنٍ، فَإِمَّا ہَلَکَ الْہُلَّکُ، فَإِنَّ رَبَّکُمْ لَیْسَ بِأَعْوَرَ))۔ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ: قَالَ شُعْبَۃُ: فَحَدَّثْتُ بِہٖ قَتَادَۃَ، فَحَدَّثَ نَحْوًا مِنْ ہٰذَا۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دجال کانا ہوگا، سفید ہوگا، وہ لوگوں میں سے عبدالعزی بن قطن کے زیادہ مشابہ ہوگا، اگر ہلاک ہونے والے ہلاک ہونے لگیں (تو یاد رکھنا کہ) بے شک تمھارا رب کانا نہیں ہے۔‘‘ امام محمد بن جعفر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام شعبہ رحمہ اللہ نے فرمایا: مجھے امام قتادہ رحمہ اللہ نے بھی اس جیسی حدیث بیان کی۔ تحقیق: صحیح سماک بن حرب اگر عکرمہ سے روایت کریں تو یہ سلسلۂ سند ضعیف ہے۔ دیکھئے سیر اعلام النبلاء (5/ 248) اور تقریب التھذیب (2624) وغیرہ۔ یاد رہے کہ امام شعبہ رحمہ اللہ کی مدلسین (قتادہ، ابو اسحاق السبیعی اور اعمش) سے روایات سماع پر محمول ہوتی ہیں۔ (الجرح والتعدیل: 1/ 162، 1/ 173، سندہما صحیح) اس مفہوم کی ایک روایت تہذیب الآثار للطبری میں بھی ہے جس کے بارے میں امام ابو جعفر محمد بن جریر الطبری رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’وھذا خبر عندنا صحیح سندہ‘‘ اور اس حدیث کی سند ہمارے نزدیک صحیح ہے۔ دیکھئے تہذیب الآثار (1/ 408) تخریج: مسند أحمد (1/ 240 ح 2148) عن محمد بن جعفر بہ۔ الاحادیث المختارۃ للمقدسي (12/ 79 ح 88) من حدیث محمد بن جعفر بہ۔ صحیح ابن حبان (الاحسان: 6758، نسخۃ أخری: 6796)، مسند أبي داود الطیالسي (2800) من حدیث شعبۃ بہ۔ التوحید لابن مندۃ (422، نسخۃ أخری: 481)، مصنف ابن أبي شیبۃ (15/ 133 ح 37459) من حدیث سماک بن حرب بہ۔ رجال الاسناد: 1: عبداللہ بن عباس بن عبدالمطلب، ابو العباس القرشی المدنی رضی اللہ عنہ آپ جلیل القدر صحابی اور رسول اللہ ﷺ کے چچا زاد ہیں۔ آپ کی ولادت ہجرت سے تین سال پہلے ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے وقت آپ کی عمر پندرہ سال تھی۔ (مستدرک حاکم: 3/ 533، صححہ أبي رحمہ اللہ) آپ 69ھ یا 70ھ میں طائف میں فوت ہوئے۔ رضی اللہ عنہ آپ کے حالات کے لئے دیکھئے والد محترم رحمہ اللہ کی کتاب: الاربعین لابن تیمیہ (ص125) 2: عکرمہ، ابو عبداللہ البربری (مولی ابن عباس) آپ کو امام بخاری رحمہ اللہ اور جمہور محدثین نے ثقہ وصدوق قرار دیا ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’وعکرمۃ عند أکثر الأئمۃ من الثقات الأثبات‘‘ اور عکرمہ اکثر اماموں کے نزدیک ثقہ وثبت راویوں میں سے ہیں۔ (السنن الکبریٰ: 8/ 234) آپ 101ھ تا 110ھ کے درمیان فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 3: سماک بن حرب الذہلی، ابو المغیرہ البکری آپ صحیح مسلم کے بنیادی راوی اور جمہور محدثین کے نزدیک ثقہ وصدوق ہیں۔ دیکھئے والد محترم رحمہ اللہ کی کتاب: تحقیقی وعلمی مقالات (1/ 428) سماک کے شاگرد امام سفیان الثوریرحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ما یسقط لسماک بن حرب حدیث‘‘ سماک بن حرب کی کوئی حدیث ساقط نہیں ہوتی۔ (تاریخ بغداد: 9/ 215، صححہ أبي رحمہ اللہ) امام شعبہ رحمہ اللہ کی سماک سے روایات ان کے اختلاط سے پہلے کی ہیں۔ تنبیہ: سماک بن حرب اگر عکرمہ سے روایت کریں تو یہ سلسلۂ سند ضعیف ہے۔ دیکھئے سیر اعلام النبلاء (5/ 248) وتقریب التھذیب (2624) اگر وہ عکرمہ کے علاوہ دوسرے لوگوں سے، اختلاط سے پہلے روایت کریں تو وہ صحیح الحدیث وحسن الحدیث ہیں۔ والحمدللہ (کما قال ابی رحمہ اللہ فی مقالاتہ: 1/ 438) آپ 123ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 4: شعبہ بن الحجاج، ابو بسطام الازدی البصری آپ صحیحین وسنن اربعہ کے راوی، ثقہ جلیل امام اور ارکان الحدیث میں سے ہیں۔ امام سفیان بن سعید الثوری رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’شعبۃ أمیر المؤمنین فی الحدیث‘‘ (التاریخ الکبیر للبخاري: 4/ 245، سندہ صحیح) آپ 160ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 5: محمد بن جعفر الہذلی البصری، ابو عبداللہ (غندر) آپ صحیحین وسنن اربعہ کے راوی اور امام شعبہ بن الحجاج رحمہ اللہ کے مشہور شاگرد ہیں۔ امام عبدالرحمٰن بن مہدی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’غندر في شعبۃ أثبت مني‘‘ (الجرح والتعدیل: 7/ 221، سندہ حسن) آپ 194ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 6: محمد بن بشار بن عثمان، ابو بکر العبدی (بندار) آپ امام بخاری رحمہ اللہ، امام مسلم رحمہ اللہ وغیرہم کے استاد ہیں۔ امام عجلی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’بصري، ثقۃ، کثیر الحدیث‘‘ (تاریخ الثقات: 1435) آپ 256ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ ……… نوٹ ……… اس مضمون کی نظر ثانی فضیلۃ الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ نے کی ہے۔ جزاہم اللہ احسن الجزاء یہ مضمون ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپ پر شیئر کیا گیا ہے، اور اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوا۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024