کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 9، حدیث 53 |
ترجمہ، تحقیق و تخریج: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ 53: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ قَزَعَۃَ بْنِ عُبَیْدِ الْہَاشِمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ ہِلَالٍ یَعْنِی الْبَارِقِيَّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَیُّوْبُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہما قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ: ((أَلَا إِنَّ اللّٰہَ لَیْسَ بِأَعْوَرَ، أَلَا وَإِنَّ الْمَسِیْحَ الدَّجَّالَ أَعْوَرُ عَیْنِہِ الْیُمْنٰی کَأَنَّہَا عِنَبَۃٌ طَافِیَۃٌ))۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’خبردار! بے شک اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے، خبردار! اور بے شک مسیح دجال اپنی دائیں آنکھ سے کانا ہوگا، گویا کہ وہ انگور کا اُبھرا ہوا دانہ ہے۔‘‘ تحقیق: صحیح یہ سند ضعیف ہے، عاصم بن ہلال کو جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے اور ان کی امام ایوب السختیانی رحمہ اللہ سے روایتیں منکر ہوتی ہیں، امام ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ما أدري ما أقول لکم۔ حدّث عنہ الناس، وقد حدث عن أیوب بأحادیث مناکیر‘‘ (سوالات البرذعی: 448، نسخۃ أخریٰ: 536) یہ روایت شواہد کے ساتھ صحیح ہے، مثلاً دیکھئے الحدیثین السابقین: 51، 52 تخریج: ذکرہ الذھبي مسندًا في تاریخہ عن الإمام محمد بن إسحاق بن خزیمۃ بہ (11/ 478، بتحقیق بشار عواد في ترجمۃ: محمد بن إسماعیل بن الحسین بن حمزۃ الھروي أبو عبد اللّٰہ)۔ صحیح البخاري (6705 مختصرًا)، مسند أحمد (2/ 124 ح 6070)، المستخرج علی صحیح مسلم لأبي عوانۃ (22/ 182 ح 12772، 12774)، الشریعۃ للآجري (883)، الاستذکار لابن عبد البر (8/ 332 تحت: 1705) من حدیث أیوب بہ۔ رجال الاسناد: 1: سیدنا عبد اللہ بن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہما (ابو عبدالرحمٰن) آپ دقیق النظر فقیہ اور محدث صحابی ہیں۔ آپ کی فقاہت کا لوہا تمام علماء نے تسلیم کیا ہے۔ رضی اللہ عنہ آپ کے فضائل ومناقب بے شمار ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھئے والد محترم رحمہ اللہ کی کتاب تحقیقی مقالات: 1/ 325 2: نافع (مولی ابن عمر) آپ صحیحین کے راوی اور ثقہ، جلیل القدر تابعی ہیں۔ امام سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’أي حدیث أوثق من حدیث نافع‘‘ (التاریخ الکبیر لابن أبي خیثمۃ: 1/ 463 رقم: 1770، سندہ صحیح) آپ 117ھ یا 119ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 3: ایوب بن ابی تمیمہ السختیانی آپ صحیحین وسنن اربعہ کے راوی اور ثقہ امام ہیں۔ امام ابن سیرین رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’حدثني الثبت الثبت أیوب‘‘ (الجرح والتعدیل: 2/ 255، سندہ حسن، فیہ خالد بن خداش: وثقہ الجمھور، وأبو خشینۃ الزیادي: ذکرہ ابن حبان فی الثقات وروی لہ یحیي بن سعید القطان وقال ابن عبد البر: کان صاحب مواعظ وزھد) محدثین کی ایک بڑی تعداد نے آپ کی توثیق کی ہے، امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’وھو ثقۃ لا یسأل عن مثلہ‘‘ (الجرح والتعدیل: 2/ 256) آپ 131ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 4: عاصم بن ہلال البارقی قولِ راجح میں ضعیف راوی ہیں کیونکہ جمہور نے جرح کر رکھی ہے، امام ابن معین رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ضعیف‘‘ (الجرح والتعدیل: 6/ 351) امام ابن حبان رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’کان ممن یقلب الأسانید توھمًا لاتعمدا حتی بطل الاحتجاج بہ‘‘ (المجروحین: 2/ 129) امام ابو سعد السمعانی رحمہ اللہ کا بھی یہی قول ہے (الأنساب: 2/ 30 تحت ’’البارقي‘‘)۔ امام ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ما أدري ما أقول لکم۔ حدّث عنہ الناس، وقد حدث عن أیوب بأحادیث مناکیر‘‘ (سوالات البرذعی: 448، نسخۃ أخریٰ: 536) 5: الحسن بن قزعہ بن عبید الہاشمی، ابو علی الخالقانی البصری امام ابو حاتم رازی، امام ابو زرعہ رازی، امام ترمذی، امام نسائی، امام البزار اور امام ابن خزیمہ رحمہم اللہ وغیرہم کے استاد ہیں، امام ابو حاتم رازی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’صدوق‘‘ (الجرح والتعدیل: 3/ 34) امام نسائی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’صالح‘‘ (تسمیۃ مشایخ النسائی: ص 66 رقم: 130) امام ذہبی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ثقۃ‘‘ (الکاشف: 1060) آپ 250ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ ……… نوٹ ……… اس مضمون کی نظر ثانی فضیلۃ الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ نے کی ہے۔ جزاہم اللہ احسن الجزاء یہ مضمون ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپ پر شیئر کیا گیا ہے، اور اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوا۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024