کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 9، حدیث 50 |
ترجمہ، تحقیق و تخریج: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ 50: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنِ یَزِیْدَ الْمُقْرِئُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِيْ قَالَ: حَدَّثَنَا حَرْمَلَۃُ بْنُ عِمْرَانَ قَالَ: حَدَّثَنِيْ أَبُوْ یُوْنُسَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ، یَقْرَأُ ہٰذِہِ الْآیَۃَ: ﴿إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلٰی أَہْلِہَا﴾ [4/ النساء: 58] قَرَأَ إِلٰی قَوْلِہِ: ﴿…… سَمِیْعًا بَصِیْرًا﴾، فَیَضَعُ إِبْہَامَہُ عَلٰی أُذُنِہِ، وَالَّتِيْ تَلِیْہَا عَلٰی عَیْنِہِ وَیَقُولُ: ہٰکَذَا سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ﷺ یَقْرَؤُہَا وَیَضَعُ إصْبَعیہ۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس آیت: ﴿إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلٰی أَہْلِہَا﴾ ’’بے شک اللہ تمھیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتیں ان کے حق داروں کو پہنچاؤ‘‘ کی تلاوت اس قول ﴿…… سَمِیْعًا بَصِیْرًا﴾ ’’سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘ تک کی تو انھوں نے اپنا انگوٹھا اپنے کان پر رکھا اور اس کے ساتھ والی انگلی اپنی آنکھ پر رکھی اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح اس آیت کی قراءت کرتے سنا اور آپ ﷺ نے اپنی انگلی مبارک (اسی طرح) رکھی ہوئی تھی۔ تحقیق: إسنادہ صحیح تخریج کے لئے دیکھئے حدیث سابق: 49 رجال الاسناد: 1: سیدنا ابو ہریرہ [عبدالرحمٰن بن صخر] الدوسی الیمانی رضی اللہ عنہ آپ جلیل القدر فقیہ اور مشہور صحابی ہیں۔ آپ کے حالات کے لیے دیکھئے حدیث سابق: 1 2: سلیم بن جبیر، ابو یونس (مولی ابی ہریرۃ) امام مسلم بن الحجاج القشیری رحمہ اللہ وغیرہم نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ دونوں نے آپ کو ’’ثقہ‘‘ کہا ہے۔ (الکاشف: 2056، تقریب التھذیب: 2526) آپ 123ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 3: حرملہ بن عمران بن قراد، ابو حفص التجیبی المصری امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ وغیرہم نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔ امام ابن معین رحمہ اللہ اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ دونوں نے آپ کو ’’ثقہ‘‘ کہا ہے۔ (الجرح والتعدیل: 3/ 274 وسندہ صحیح، العلل ومعرفۃ الرجال: 3217) آپ 160ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 4: عبداللہ بن یزید، ابو عبدالرحمٰن المقرئ امام بخاری رحمہ اللہ اور امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے استاد ہیں اور بہت سے علماء نے آپ سے روایتیں لی ہیں ہے۔ امام ابن سعد رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’وکان ثقۃ کثیر الحدیث‘‘ (الطبقات: 5/ 501) امام ابو یعلیٰ الخلیلی رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ثقۃ …… وحدیثہ عن الثقات یحتج بہ‘‘ (الارشاد: 1/ 383 رقم: 164) آپ 213ھ کو فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ 5: محمد بن عبداللہ بن یزید المقرئ، ابو یحییٰ امام نسائی رحمہ اللہ، امام ابن الجارود رحمہ اللہ اور امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ وغیرہم کے استاد ہیں اور بہت سے علماء نے آپ سے روایتیں لی ہیں ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ، امام عبدالرحمٰن بن ابی حاتم رازی رحمہ اللہ، امام ابو یعلی الخلیلی رحمہ اللہ، امام ابو سعد السمعانیرحمہ اللہ اور بہت سے علماء نے آپ کو ’’ثقہ‘‘ کہا ہے۔ (تسمیۃ مشایخ النسائي الذین سمع منھم: رقم 19 قبل ص 24، الجرح والتعدیل: 7/ 308، الارشاد للخلیلي: 1/ 383، الأنساب: 12/ 400 تحت ’’المقرئ‘‘) آپ 251ھ تا 260ھ کے درمیان فوت ہوئے۔ رحمہ اللہ ……… نوٹ ……… حدیث کے ترجمے کی نظر ثانی قاری اُسامہ نذیر حفظہ اللہ نے کی ہے۔ جزاہم اللہ احسن الجزاء یہ مضمون ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپ پر شیئر کیا گیا ہے، اور اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوا۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024