کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 5، حدیث 15 |
ترجمہ، تحقیق و تخریج: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ 15: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْکَرِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ سُلَیْمَانَ وَہُوَ الْأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ: قَسَمَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ قَسْمًا، فَقَالَ رَجُلٌ: إِنَّ ہٰذِہِ لَقِسْمَۃٌ مَا أُرِیْدَ بِہَا وَجْہُ اللّٰہِ۔ فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ ﷺ، فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَہُ، فَاحْمَارَّ وَجْہُہُ-قَالَ شُعْبَۃُ: وَأَظُنُّہُ قَالَ: وَغَضِبَ-حَتَّی وَدِدْتُ أَنِّيْ لَمْ أُخْبِرْہُ، قَالَ شُعْبَۃُ: أَحْسَبُہُ قَالَ: ((یَرْحَمُنَا اللّٰہُ وَمُوسٰی))-شَکَّ شُعْبَۃُ فِيْ: یَرْحَمُنَا اللّٰہُ وَمُوسٰی-((قَدْ أُوْذِيَ بِأَکْثَرَ مِنْ ہَذَا فَصَبَرَ))۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مال (غنیمت) تقسیم کیا تو ایک آدمی بولا: یہ ایسی تقسیم ہے جس میں اللہ کے چہرے (کے دیدار) کا لحاظ نہیں رکھا گیا۔ (ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ) میں رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ذکر کی تو آپ ﷺ کا چہرہ لال ہو گیا۔ شعبہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرا گمان یہ ہے کہ انھوں نے کہا: اور آپ ﷺ غصہ ہوگئے۔ (ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں) حتی کہ میں نے آرزو کی کہ میں نے آپ ﷺ کو خبر نہ دی ہوتی۔ شعبہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ انھوں نے فرمایا: اللہ ہم پر اور موسیٰ علیہ السلام پر رحم کرے۔ شعبہ کو اس قول پر شک ہوا: اللہ ہم پر اور موسیٰ علیہ السلام پر رحم کرے۔ یقیناً انھیں اس سے بھی زیادہ اذیت دی گئی مگر انھوں نے صبر کیا۔ قَالَ أَبُوبَکْرٍ: قَدْ أَمْلَیْتُ طُرُقَ ہَذَا الْحَدِیْثِ فِيْ بَابِ صَبْرِ الْإمَامِ عَلٰی أَذَی الرَّعِیَّۃِ۔ امام ابو بکر (ابن خزیمہ رحمہ اللہ) فرماتے ہیں: میں نے اس حدیث کے طرق اس باب ’’رعایا کی اذیت پر امام کا صبر کرنا‘‘ میں ذکر کئے ہیں۔ تحقیق: إسنادہ صحیح اعمش نے سماع کی تصریح کر دی ہے، نیز شعبہ کی اعمش سے روایات سماع پر محمول ہوتی ہیں۔ یہ روایت صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں بھی موجود ہے۔ تخریج: مسند أحمد (1/ 411 ح 4204، من حدیث محمد بن جعفر بہ) صحیح بخاري (3405، 6336، من حدیث شعبۃ بہ) صحیح بخاري (6059، 6100، 6291، من حدیث الأعمش بہ) صحیح مسلم (1062، من حدیث أبي وائل بہ) رجال الاسناد: 1: سیدنا عبد اللہ بن مسعود بن الحارث، ابو عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ مشہور اور کثیر الروایہ صحابی ہیں۔ آپ کی والدہ کا نام اُم عبد بنت الحارث بن زہرۃ رضی اللہ عنہا تھا اور وہ بھی صحابیہ تھیں۔ والدہ کی نسبت سے آپ کو ابن اُم عبد کہہ کر بھی پکارا جاتا تھا۔ 32ھ کو فوت ہوئے۔ رضی اللہ عنہ امام بخاری و مسلم نے آپ سے تقریباً چونسٹھ (64) روایتیں بیان کی ہیں، جیسا کہ حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اتفقا لہ في الصحیحین علی أربعۃ وستین، وانفرد لہ البخاري بإخراج أحد وعشرین حدیثًا، ومسلم بإخراج خمسۃ وثلاثین حدیثًا‘‘ (سیر اعلام النبلاء: 1/ 462) آپ کے بعض فضائل پیش خدمت ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’استقرؤا القرآن من أربعۃ: من عبد اللّٰہ بن مسعود وسالم مولی أبي حذیفۃ وأبي بن کعب ومعاذ بن جبل‘‘ (صحیح بخاری: 3760، صحیح مسلم: 2464 / 118) جب لوگوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی کمزور پنڈلیوں کا مذاق اُڑایا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’والذي نفسي بیدہ! لھما أثقل في المیزان من أحد‘‘ (مسند احمد: 1/ 420۔421، حسنہ ابی وشیخی زبیر علی زئی رحمہ اللہ) مزید فضائل کے لئے دیکھئے فضائل صحابہ بتحقیق الشیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ (ص 109) 2: ابو وائل شقیق بن سلمہ الاسدی الکوفی آپ 82ھ کو فوت ہوئے۔ آپ مخضرم تابعی ہیں۔ آپ نے کبار صحابہ مثلاً سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایتیں بیان کی ہیں۔ آپ کی توثیق درج ذیل ائمہ نے کی ہے: 1– وکیع بن الجراح: ’’وکان أبو وائل ثقۃ‘‘ (انظر الجرح والتعدیل: 4/ 371، سندہ صحیح، محمود بن غیلان العدوی، ابو احمد المروزی: وثقہ ابو حاتم رازی والنسائی وذکرہ ابن حبان فی الثقات روی لہ البخاری ومسلم وھو صحیح الحدیث) 2– ابن معین: ’’أبو وائل ثقۃ لا یسأل عنہ‘‘ (الجرح والتعدیل: 4/ 371، سندہ صحیح) 3– احمد بن حنبل: ’’الداناج ثقۃ، وأبو وائل أوثق منہ‘‘ (مسائل ابن ہانی: 1933) 4– عجلی: ’’ثقۃ رجل صالح‘‘ (تاریخ الثقات: 1/ 459 رقم: 737، دوسرا نسخہ: 673) 5– ابن سعد: ’’وکان ثقۃً، کثیر الحدیث‘‘ (الطبقات الکبریٰ: 6/ 102) 6– ابن حبان: ذکرہ فی الثقات (4/ 354) اور فرمایا: ’’ولست أنکر أن یکون أبو وائل سمعہ من عبد اللّٰہ وسمعہ من عمرو بن شرحبیل عن عبد اللّٰہ حتی یکون الطریقان جمیعًا محفوظین‘‘ (صحیح ابن حبان، الاحسان: 4415، نسخہ محققہ) 7– نووی: ’’واتفقوا علی توثیقہ وجلالتہ‘‘ (تہذیب الاسماء واللغات: 1/ 247) 8– ابن عبد البر: ’’اجمعوا علی أنہ ثقۃ حجۃ‘‘ (الاستغناء فی معرفۃ المشہورین من حملۃ العلم فی الکنی: 2/ 986 رقم: 1208) 9– ابن الاثیر الجزری: ’’وھو کثیر الحدیث، ثقۃ، ثبت، حجۃ‘‘ (جامع الاصول: 12/ 508 رقم: 1250، بحوالہ شاملہ) 10– ذہبی: ’’الامام الکبیر، شیخ الکوفۃ …… مخضرم …… وکان من أئمۃ الدین‘‘ (سیر اعلام النبلاء: 4/ 161) اور فرمایا: ’’شیخ إمام معمّر …… وکان من أذکیاء الحفاظ، والأولیاء العُبّاد‘‘ (تاریخ الاسلام: 6/ 82) اور فرمایا: ’’مخضرم من العلماء العاملین‘‘ (الکاشف: 2296، طبع دار الحدیث القاہرۃ) 11– ابن حجر عسقلانی: ’’ثقۃ، مخضرم‘‘ (تقریب التہذیب: 2816) 12– بخاری: روی لہ (صحیح بخاری: ح 346، وغیرہ) 13– مسلم: روی لہ (صحیح مسلم: ح 138 [دار السلام: 355]، وغیرہ) 14– ترمذی: حسن حدیثہ (سنن الترمذی: ح 1269، وغیرہ) 15– ابن خزیمہ: روی لہ (صحیح ابن خزیمہ: 1/ 78 ح 151، وغیرہ) 16– ابن الجارود: روی لہ (المنتقی: ح 36، وغیرہ) 17– ابو عوانہ: روی لہ (المستخرج علی صحیح مسلم: 3/ 136 ح 932، وغیرہ) 18– ابو نعیم اصبہانی: روی لہ (المستخرج علی صحیح مسلم: 2/ 26 ح 893، وغیرہ) 19– ضیاء المقدسی: روی لہ (الاحادیث المختارۃ: 1/ 467 ح 341، وغیرہ) 20– دار قطنی: روی لہ وقال: ’’ھذا إسناد صحیح‘‘ (سنن الدارقطنی:1/ 350 ح 1312، طبع: دار الکتب العلمیہ بیروت) اور فرمایا: ’’وحدیث أبي وائل أصح إسنادًا عن عمر‘‘ (سنن الدارقطنی: 2/ 168 ح2178، طبع: دار الکتب العلمیہ بیروت) 21– حاکم: صحح حدیثہ (المستدرک: 2/ 444 ح 3661، وغیرہ) اور فرمایا: ’’وأبو وائل من أجلۃ التابعین بالکوفۃ أدرک عمر وعثمان وعلیا رضي اللّٰہ عنھم …… وھو من کبار التابعین‘‘ (المدخل إلی کتاب الإکلیل: ص 46۔47، ذکر معرفۃ انواع الصحیح، طبع: الفاروق الحدیثیہ) 22– ابو القاسم الحنائی: صحح حدیثہ (فوائد الحنائی، الحنائیات: 2/ 934 ح 179، وغیرہ) 23– بغوی: صحح حدیثہ (شرح السنۃ: 5/ 214 ح 1407، وغیرہ) 24– بیہقی: روی لہ وقال: ’’ھذا أثر صحیح عن عمر رضي اللّٰہ عنہ‘‘ (السنن الکبریٰ: 4/ 625 ح 8192، من لم یقبل علی رؤیۃ ہلال الفطر إلا شاہدین عدلین) 3: سلیمان بن مہران الاعمش الاسدی الکاہلی الکوفی، ابو محمد آپ کی توثیق یحییٰ بن سعید القطان، ابن معین، احمد بن حنبل، ابو حاتم رازی، عجلی، عبداللہ بن داود الخریبی، محمد بن عبداللہ بن عمار الموصلی، ابو بکر بن عیاش، ابن حبان اور خطیب بغدادی وغیرہ نے کی ہے۔ بخاری مسلم نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔ مکمل حالات کے لئے دیکھئے حدیث سابقہ: 1 4: ابو بسطام شعبہ بن الحجاج بن الورد العتکی الازدی البصری آپ کی توثیق شافعی، سفیان ثوری، حماد بن سلمہ، سلیمان بن المغیرہ، معاذ بن معاذ العنبری، یحییٰ بن سعید القطان، ابن معین، عبدالرحمٰن بن مہدی، علی بن عبداللہ المدینی، وکیع بن الجراح، ایوب السختیانی، یزید بن زریع، ابو داود الطیالسی، احمد بن حنبل، ابو حاتم رازی، ابو زرعہ رازی، عجلی، ابن سعد، ابن خزیمہ اور ابن حبان وغیرہ نے کی ہے۔ مکمل حالات کے لئے دیکھئے حدیث سابقہ: 3 5: محمد بن جعفر الہذلی البصری، ابو عبداللہ: غندر آپ کی توثیق ابن معین، عبدالرحمٰن بن مہدی، ابو حاتم رازی، ابن سعد، عجلی اور ابن حبان وغیرہ نے کی ہے۔ بخاری مسلم نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔ مکمل حالات کے لئے دیکھئے حدیث سابقہ: 3 6: بشر بن خالد العسکری الفرائضی، ابو محمد آپ کی توثیق نسائی اور ابن حبان وغیرہ نے کی ہے۔ ذہبی نے آپ کو ’’ثقۃ مأمونًا‘‘ کہا ہے۔ بخاری مسلم نے آپ سے روایتیں لی ہیں۔ مکمل حالات کے لئے دیکھئے حدیث سابقہ: 3 ……… نوٹ ……… اس مضمون کی نظر ثانی فضیلۃ الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ نے کی ہے۔ جزاہم اللہ احسن الجزاء یہ مضمون ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپ پر شیئر کیا گیا ہے، اور اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوا۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024