کتاب التوحید لابن خزیمہ، باب 4، اللہ کے وَجہ (چہرے) کے اثبات کا بیان |
ترجمہ: حافظ معاذ بن زبیر علی زئی حفظہ اللہ باب 4: بَابُ ذِکْرِ اِثْبَاتِ وَجْہِ اللّٰہِ الَّذِی وَصَفَہُ بِالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ فِی قَوْلِہِ: ((وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ)) [الرحمٰن: 27]، وَنَفَی عَنْہُ الْہَلَاکَ اِذَا اَہْلَکَ اللّٰہُ مَا قَدْ قَضَی عَلَیْہِ الْہَلَاکُ، مِمَّا قَدْ خَلَقَہُ اللّٰہُ لِلْفَنَاءِ لَا لِلْبَقَاءِ۔ جَلَّ رَبُّنَا، عَنْ اَنْ یَہْلِکَ شَیْءٌ مِنْہُ مِمَّا ہُوَ مِنْ صِفَاتِ ذَاتِہِ۔ قَالَ اللّٰہُ جَلَّ وَعَلَا: ((وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ ذُو الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ)) [الرحمٰن: 27]۔ وَقَالَ: ((کُلُّ شَیْءٍ ہَالِکٌ اِلَّا وَجْہَہُ)) [القصص: 88]۔ وَقَالَ لِنَبِیِّہِ ﷺ: ((وَاصْبِرْ نَفْسَکَ مَعَ الَّذِینَ یَدْعُونَ رَبَّہُمْ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ یُرِیدُونَ وَجْہَہُ)) الآیۃ [الکھف: 28]۔ وَقَالَ: ((وَلِلّٰہِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ فَاَیْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہِ)) [البقرۃ: 115]۔ فَاَثْبَتَ اللّٰہُ لِنَفْسِہِ وَجْہًا، وَصَفَہُ بِالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، وَحَکَمَ لِوَجْہِہِ بِالْبَقَاءِ، وَنَفَی الْہَلَاکَ عَنْہُ۔ فَنَحْنُ-وَجَمِیعُ عُلَمَائِنَا مِنْ اَہْلِ الْحِجَازِ وَتِہَامَۃَ وَالْیَمَنِ، وَالْعِرَاقِ وَالشَّامِ وَمِصْرَ-مَذْہَبُنَا: اَنَّا نُثْبِتُ لِلّٰہِ مَا اَثْبَتَہُ اللّٰہُ لِنَفْسِہِ، نُقِرُّ بِذَلِکَ بِاَلْسِنَتِنَا، وَنُصَدِّقُ ذَلِکَ بِقُلُوبِنَا، مِنْ غَیْرِ اَنْ نُشَبِّہَ وَجْہَ خَالِقِنَا بِوَجْہِ اَحَد مِنَ الْمَخْلُوقِینَ۔ عَزَّ رَبُّنَا عَنْ اَنْ یُشْبِہَ الْمَخْلُوقِینَ، وَجَلَّ رَبُّنَا عَنْ مَقَالَۃِ الْمُعَطِّلِینَ، وَعَزَّ اَنْ یَکُونَ عَدَما کَمَا قَالَہُ الْمُبْطِلُونَ، لِاَنَّ مَا لَا صِفَۃَ لَہُ عَدَمٌ۔ تَعَالَی اللّٰہُ عَمَّا یَقُولُ الْجَہْمِیُّونَ الَّذِینَ یُنْکِرُونَ صِفَاتِ خَالِقِنَا الَّذِی وَصَفَ بِہَا نَفْسَہُ فِی مُحْکَمِ تَنْزِیلِہِ، وَعَلَی لِسَانِ نَبِیِّہِ مُحَمَّد ﷺ۔ قَالَ اللّٰہُ جَلَّ ذَکَرَہُ فِی سُورَۃِ الرُّومِ: ((فَآتِ ذَا الْقُرْبَی حَقَّہُ)) اِلَی قَوْلِہِ ((ذَلِکَ خَیْرٌ لِلَّذِینَ یُرِیدُونَ وَجْہَ اللّٰہِ)) [الروم: 38]۔ وَقَالَ: ((وَمَا آتَیْتُمْ مِنْ رِبا لِیَرْبُوَ فِی اَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا یَرْبُوَ عِنْدَ اللّٰہِ وَمَا آتَیْتُمْ مِنْ زَکَاۃ تُرِیدُونَ وَجْہَ اللّٰہِ)) [الروم: 39]۔ وَقَالَ: ((اِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْہِ اللّٰہِ)) [الإنسان: 9]۔ وَقَالَ: ((وَمَا لِاَحَد عِنْدَہُ مِنْ نِعْمَۃ تُجْزَی، اِلَّا ابْتِغَاءَ وَجْہِ رَبِّہِ الْاَعْلَی)) [اللیل: 19۔ 20]۔ باب 4: اللہ کے وَجہ (چہرے) کے اثبات کا بیان۔ وہ جسے اُس نے اپنے فرمان میں عظمت و عزت کے ساتھ موصوف کیا: ’’اور باقی رہے گا تیرے رب کا چہرہ جو لامحدود عظمت و عزت والا ہے‘‘ (الرحمن: 27) اور اُس نے اس پر فنا ہونے کی نفی کردی، جب اللہ اسے فنا کر دے جس کے بارے میں اس نے فنا ہونے کا فیصلہ کیا، ان میں سے جنھیں یقیناً اللہ نے فنا ہونے کے لئے پیدا کیا، بقا کے لئے نہیں۔ ہمارا رب عظمت والا ہے اس بات سے کہ وہ اس شے کو فنا کر دے جو اس کی ذات کی صفات میں سے ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اور تیرے رب کا چہرہ باقی رہے گا، جو بڑی شان اور عزت والا ہے‘‘ (الرحمن: 27)۔ اور فرمایا: ’’ہر شے فنا ہونے والی ہے سوائے اس کے چہرے کے (یعنی اس کی ذات کے سوا سب کچھ فنا ہو جائے گا)‘‘ (القصص: 88)۔ اور اپنے نبی محمد ﷺ سے فرمایا: ’’اور اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روکے رکھ جو اپنے رب کو پہلے اور پچھلے پہر پکارتے ہیں، اس کا چہرہ چاہتے ہیں‘‘ (الکہف: 28) اور فرمایا: ’’اور اللہ ہی کے لئے مشرق و مغرب ہے، تو تم جس طرف رُخ کرو، سو وہیں اللہ کا چہرہ ہے‘‘ (البقرہ: 115)۔ پس اللہ تعالیٰ نے اپنے نفس کے لئے وَجہ (چہرے) کو ثابت کیا اور اسے عظمت و عزت کے ساتھ موصوف کیا اور اپنے چہرے کے لئے بقا کا فیصلہ کیا اور اس کے لئے فنا ہونے کی نفی کی۔ پس ہم اور ہمارے تمام علمائے حجاز، تہامہ، یمن، عراق، شام اور مصر کا مذہب یہ ہے کہ ہم اللہ کے لئے ثابت کرتے ہیں جو اللہ نے اپنے نفس کے لئے ثابت کیا، ہم اس کا اپنی زبانوں سے اقرار کرتے ہیں اور اپنے دلوں سے اس کی تصدیق کرتے ہیں، بجائے اس کے کہ ہمارے خالق کے چہرے کو مخلوق میں سے کسی ایک کے چہرے کے ساتھ تشبیہ دی جائے۔ ہمارا رب باعزت ہے اس بات سے کہ اس کو مخلوق کے ساتھ تشبیہ دی جائے اور ہمارا رب عزت والا ہے معطلین (اللہ کی صفات کا انکار کرنے والوں) کے قول سے اور ہمارا رب معدوم ہونے سے معزز ہے جیسا کہ باطل پرست کہتے ہیں کیونکہ جس کی کوئی صفت نہ ہو وہ معدوم ہی ہوتا ہے۔ ہمارا رب بہت بلند و بالا ہے اس سے جو جہمی کہتے ہیں، وہ لوگ جو ہمارے خالق کی صفات کا انکار کرتے ہیں، اُن صفات کا جن کو اللہ نے قرآن مجید میں اور اپنے نبی محمد ﷺ کی زبان پر اپنے نفس کے ساتھ موصوف کیا۔ اور اللہ تعالیٰ کا ذکر بلند ہو، اس نے سورۃ الروم میں فرمایا: ’’پس قرابت والے کو اس کا حق دے ……‘‘ اس قول تک ’’یہ ان لوگوں کے لئے بہتر ہے جو اللہ کا چہرہ چاہتے ہیں‘‘ (الروم: 38)۔ اور فرمایا: ’’اور جو کوئی سودی قرض تم اس لئے دیتے ہو کہ لوگوں کے اموال میں بڑھ جائے تو وہ اللہ کے ہاں نہیں بڑھتا اور جو کچھ تم زکوٰۃ سے دیتے ہو، اللہ کے چہرے کا ارادہ کرتے ہو‘‘ (الروم: 39)۔ اور فرمایا: ’’(اور کہتے ہیں) ہم تو صرف اللہ کے چہرے کی خاطر تمھیں کھلاتے ہیں‘‘ (الانسان: 9)۔ اور فرمایا: ’’حالانکہ اس کے ہاں کسی کا کوئی احسان نہیں ہے کہ اس کا بدلہ دیا جائے مگر (وہ تو صرف) اپنے رب کا چہرہ طلب کرنے کے لئے (دیتا ہے) جو سب سے بلند ہے‘‘ (اللیل: 19، 20)۔ ……… نوٹ ……… اس مضمون کی نظر ثانی فضیلۃ الشیخ حبیب الرحمٰن ہزاروی حفظہ اللہ نے کی ہے۔ جزاہم اللہ احسن الجزاء یہ مضمون ’’اشاعۃ الحدیث‘‘ موبائل ایپ پر شیئر کیا گیا ہے، اور اس سے پہلے کہیں شائع نہیں ہوا۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024