کیا محمد علی مرزا جہلمی فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا شاگرد ہے؟ |
تحریر: فضیلۃ الشیخ حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ (آپ محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے خاص شاگرد ہیں) بعض لوگ مخالفت برائے مخالفت کے عادی ہوتے ہیں یا بغض کی آگ میں جل رہے ہوتے ہیں اور یہ آگ اس وقت خوب بھڑکتی ہے جب ان کے مخالف کی کوئی بات ان کے ہتھے چڑھ جائے خواہ جھوٹ ہی ہو۔ اس کی ایک جھلک اس وقت دیکھنے کو ملی جب مرزا جہلمی نے شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی تو یار لوگوں نے اس پر مرزا صاحب کی گرفت تو نہ کی، البتہ حسبِ عادت محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور سینے کا سارا کینہ زبان و قلم کے ذریعے سے باہر کیا، باوجود یکہ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کئی مواقع اور انداز سے مرزا جہلمی سے برأت کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر حافظ عبد الباسط فہیم حفظہ اللہ مدرس مسجد نبوی نے ایک وٹس اپ گروپ میں واضح بھی کیا کہ شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ اپنی وفات سے تقریباً دو ماہ قبل جب عمرے کی سعادت کے لیے گئے تو وہاں شیخ رحمہ اللہ نے مرزا جہلمی سے برات کا اعلان کیا، وقتاً فوقتاً اپنے تلامذہ سے بھی اس بات کا اظہار کرتے رہتے تھے۔ ہم یہاں دو عمومی غلط فہمیوں کا ازالہ کرنا بھی مناسب سمجھتے ہیں: (1) مرزا محمد علی یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے کہ میں حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا شاگرد ہوں اور کئی عام و خاص اس تاثر کو قبول بھی کر لیتے ہیں، حالانکہ یہ بالکل غلط ہے کہ مرزا موصوف، شیخ رحمہ اللہ کا شاگرد ہے۔ اس عارضی تعلق کا پس منظر یہ ہے کہ مرزا صاحب اپنے ساتھیوں کے ہمراہ شیخ رحمہ اللہ کی خدمت میں حضرو پہنچا، آپ سے بہت سے سوالات کیے جن کے جوابات سے مطمئن ہو کر مرزا صاحب نے اہل حدیث ہونے کا اعلان کیا۔ جو اس راہ کے راہی ہیں وہ خوب جانتے ہیں کہ نئے راہ حق قبول کرنے والے ساتھیوں کو کس قدر توجہ دی جاتی ہے، اسی بنا پر شیخ رحمہ اللہ نے بھی خصوصی توجہ دی اور یاد رہے کہ مرزا ہمیشہ اسی طرح ایک سائل ہی ہوتا جس طرح سینکڑوں لوگ روزانہ فون پر یا ملاقات کر کے اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرتے تھے اور ان میں سے کبھی کسی نے شاگرد ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔ واضح رہے کہ جب تک مرزا محمد علی خود کو اہل حدیث کہتا رہا اور سلف صالحین کا قدر دان رہا، شیخ رحمہ اللہ نے اس کی اصلاح کی غرض سے رابطہ برقرار رکھا لیکن جب یہ اہل حدیث اور اس کے منہج سے منحرف ہو گیا اور اصلاح کے پہلو معدوم ہوتے چلے گئے تو محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے نہ صرف رابطہ ختم کر دیا بلکہ برات کا اعلان بھی کر دیا، کیونکہ شیخ رحمہ اللہ غیور اہل حدیث تھے۔ وللہ الحمد مدارس میں اساتذہ سے باقاعدہ پڑھنے والے اور فارغ التحصیل بھی بغاوت کی راہ اختیار کر لیتے اور منہج سلف سے منہ موڑ لیتے ہیں، سر سے پاؤں تک غیر اسلامی حلیہ بنا لیتے ہیں تو کیا ایسے میں ان مدارس یا اساتذہ کو مطعون کیا جا سکتا ہے؟ بالکل نہیں تو پھر مرزا محمد علی تو فقط ایک سائل تھا، اس کی نسبت محدث العصر کی طرف کر کے انھیں کس طرح مطعون کیا جا سکتا ہے؟ جبکہ شیخ رحمہ اللہ اس سے برأت کا اعلان بھی کر چکے ہوں۔ امید واثق ہے کہ اس وضاحت کے بعد یہ غلط فہمی دور ہو جائے گی کہ مرزا محمد علی، شیخ رحمہ اللہ کا شاگرد ہے، مزید براں بعد از برأت آپ کا اس سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں رہا۔ (2) اسے غلط فہمی کے بجائے بہتان کہنا ہی درست ہوگا کہ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی توہین کی، والعیاذ باللہ۔ ماہنامہ ’’الحدیث‘‘ حضرو کے صفحات شاہد ہیں کہ جب بھی کسی غیر اہل حدیث نے شیخ الاسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کی کوشش کی تو محدث العصر نے اسے دندان شکن جواب دیا۔ شیخ الاسلام کی اربعین کو اردو ترجمے، عمدہ تحقیق اور علمی فوائد کے ساتھ شائع کیا جو مذکورہ بہتان لگانے والوں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ کتاب کے آغاز میں بھرپور محنت اور محبت سے شیخ الاسلام کے حالات و خدمات کو صفحہ قرطاس پر منتقل کیا، جسے ہم موجودہ صورت حال کے پیش نظر ماہنامہ اشاعۃ الحدیث کے صفحات کی زینت بنا رہے ہیں۔ ……………… اصل مضمون ……………… اصل مضمون کے لئے دیکھئے ماہنامہ الحدیث حضرو (شمارہ 141 صفحہ 39 اور 40) ……………… حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کا مضمون ……………… شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ اللہ رحمہ اللہ کے حالات و خدمات کے بارے میں محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ نے ایک مضمون 2009ء میں لکھا تھا جو کہ ماہنامہ الحدیث 58 صفحہ 9 پر شائع ہوا تھا۔ یہ مضمون تحقیقی و علمی مقالات جلد 2 صفحہ 300 پر بھی شائع ہوچکا ہے۔ ……………… مزید مضامین ……………… شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ اللہ رحمہ اللہ کے بارے میں مزید مضامین کے لئے ہماری (یعنی ’’اشاعت الحدیث حضرو‘‘ کی) موبائل ایپ میں جا کر سرچ والے صفحے پر ’’ابن تیمیہ‘‘ لکھیں تو محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی مختلف کتابوں سے (یعنی مقالات، اربعین لابن تیمیہ، ماہنامہ الحدیث، وغیرہ سے) بہت سے مضامین کھل جائیں گے۔ |
ہماری موبائل ایپ انسٹال کریں۔ تحقیقی مضامین اور تحقیقی کتابوں کی موجودہ وقت میں ان شاء اللہ سب سے بہترین ایپ ہے، والحمدللہ۔
دیگر بلاگ پوسٹس:
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2024