((سافِروا تصِحّوا)) |
بعض روایتوں میں آیا ہے کہ ’’سافِروا تصِحّوا‘‘ سفر کرو تم صحیح ہو جاؤ گے۔ مثلاً دیکھئے التمہید (22/ 37) یہ تمام روایتیں ضعیف و مردود ہیں۔ مثلاً ایک روایت میں ابو علقمہ عبداللہ بن عیسیٰ الفروی المدنی الاصم سخت ضعیف ہے۔ دوسری روایت میں محمدبن عبدالرحمٰن بن رداد المدینی ضعیف ہے۔ تیسری روایت میں قاسم بن عبدالرحمٰن الانصاری سخت ضعیف ہے۔ (دیکھئے لسان المیزان: 4/ 462) اور اس کی سند بھی ثابت نہیں ہے۔ اصل مضمون کے لئے دیکھئے الاتحاف الباسم شرح موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم (ص 514) للشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ |
1 | کتاب الکواکب النیرات لابن الکیال |
2 | التوضیح لمبھمات الجامع الصحیح لابن العجمی |
3 | کتاب الطیوریات |
4 | ((’’سافروا تصحوا‘‘ سفر کرو، تم صحیح ہو جاؤ گے)) کی تحقیق |
5 | اسلامی کتب میں ’’تورات‘‘ سے کیا مراد ہے؟ |
Android App --or-- iPhone/iPad App
IshaatulHadith Hazro © 2021